Live Updates

جعلی جمہوریت ڈکٹیٹر شپ سے بھی بد تر ہے ،راتوں رات عوامی فیصلے کی تبدیلی جمہوریت نہیں ہو سکتی ‘ عبدالعلیم خان

چین کے 36ایم او یوز میں سے صرف 2پر کام ہوا، نندی پور کی طرح کاغذی منصوبے بنائے گئے،نواز لیگ آدھا مینار پاکستان ہی بھر کے دکھادے ،عمران خان عوام کی آخری اُمید ہیں ‘ صدر تحریک انصاف لاہور کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 15 مئی 2015 18:05

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 مئی۔2015ء) تحریک انصاف لاہور کے صدر عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ صاف اور شفاف انتخابات ہی جمہوریت کی بنیاد ی روح ہے، جبکہ جعلی جمہوریت تو ڈکٹیٹرشپ سے بھی بدتر ہے، شام 6سے 10بجے تک راتوں رات عوامی فیصلے کی تبدیلی کو جمہوریت نہیں کہا جاسکتا اور نہ ہی اس سے عوامی مسائل حل ہوسکتے ہیں، یہ ایک حقیقت ہے کہ اگر موجودہ حکومت نے 10فیصد مسائل بھی حل کیئے ہوتے تو لاکھوں کی تعداد میں عوام عمران خان کے ساتھ نہ نکلتے۔

عبدالعلیم خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین کے ساتھ سرمایہ کاری کے واویلے کی حقیقت یہ ہے کہ 36ایم او یوز میں سے صرف 2پر کام شروع ہوا اور 59ارب روپے کے نندی پور کی طرح کے کاغذی منصوبے لوڈشیڈنگ سمیت اہم مسائل کم نہیں کرسکے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے تمام شہروں میں 90فیصد عوام کو پینے کا گندہ پانی میسر ہے جبکہ حکمران بنی ہوئی سڑکوں کو توڑ کر دوبارہ ٹھیکے دینے میں مصروف ہیں انہوں نے 2ارب روپے کی لاگت کے گلبرگ انڈر پاس کے منصوبے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے عوامی مفاد کے برعکس قرار دیا۔

ایک سوال پر عبدالعلیم خان نے کہا کہ دھاندلی کے خلاف پی ٹی آئی کا بہادرانہ موقف سچ ثابت ہوچکاہے لاہور میں این اے 122اور 125کے علاوہ این اے 118اور 128کے نتائج بھی جلد آنے والے ہیں جو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کردینگے انہوں نے کہا کہ نواز لیگ عمران خان کے مقابلے میں آدھامینار پاکستان ہی بھرکے دکھادے ،یہ حقیقت ہے کہ اسے عوامی تائیدو حمایت حاصل نہیں ہے۔

عبدالعلیم خان نے کہا کہ ہم ثبوتوں کے ساتھ جوڈیشل کمشن گئے ہیں اور انشاء اﷲ مستقبل کیلئے صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد بھی تحریک انصاف کا کریڈٹ ہوگا۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ ہمیں سپریم کورٹ کے ججز پر بھرپور اعتماد ہے اور اگر فیصلہ حکومت کے حق میں آیا تو نواز لیگ کو پورا موقع ملنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ترقی پزیر ممالک میں بھارت اور ترقی یافتہ ممالک میں برطانیہ کے انتخابی نظام سے رہنمائی حاصل کرنی چاہیے اور اپنے انتخابی نظام کو اس قدر ٹھوس بنانا چاہیے کہ سیاسی جماعتیں اور عوام اس پر اعتماد کرسکیں یہ اقدام پاکستان کو عالمی سطح پر وقار دلائے گا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات