تحریک انصاف خود کو نئے پاکستان بنانے والی پارٹی گردانتی ہے لیکن دھونس، دھاندلی، گالم گلوچ ، غلیظ زبان کا استعمال، پارلیمنٹ پر حملہ، پی ٹی وی پر حملہ ، چینی اور سری لنکا کے صدور کے دورہ کی منسوخی اور صحافیوں پر تشدد جیسے گھناؤنے داغ تحریک انصاف کی پیشانی پر نمایاں ہیں،رہنماء پیپلزپارٹی

جمعہ 15 مئی 2015 21:03

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 مئی۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی میڈیا سیل سندھ کے انچار ج اور سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر سینیٹر سعید غنی ، اراکین حبیب الدین جنیدی،ذوالفقار قائم خانی اور سیدمنظور عباس نے ملتا ن میں تحریک انصاف کے جلسے کی کوریج کرنے والے صحافیوں پر تحریک انصاف کے ’’گلوبٹوں ‘‘ کے تشدد کی واشگاف الفاظ میں مذمت کی ہے اور پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صحافیوں پر تشدد کرنے والے غنڈہ عناصر کے خلاف فوری اور سخت کاروائی کرے۔

پی پی پی میڈیا سیل سندھ سے جاری ہونے والے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ صحافیوں پر تشدد کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے جبکہ تحریک انصاف خواتین رپورٹرز کو بھی ظلم وزیادتی کا نشانہ بناتی آئی ہے جو کہ اس کا وطیرہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیاست میں تشدد کا باب کھولنے کا سہرا تحریک انصاف کے سر جاتا ہے جس نے صحافیوں کو ظلم وستم کا نشانہ بنانے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف خود کو نئے پاکستان بنانے والی پارٹی گردانتی ہے لیکن دھونس، دھاندلی، گالم گلوچ ، غلیظ زبان کا استعمال، پارلیمنٹ پر حملہ، پی ٹی وی پر حملہ ، چینی اور سری لنکا کے صدور کے دورہ کی منسوخی اور صحافیوں پر تشدد جیسے گھناؤنے داغ تحریک انصاف کی پیشانی پر نمایاں ہیں جنہیں کسی بھی طرح دھویانہیں جاسکتا۔ انہوں نے تحریک انصاف کے سربراہ سے مطالبہ کیا کہ وہ صحافیوں پر تشدد پر صحافی برادری اور پوری قوم سے ٹی وی پر آکر معافی مانگیں اور اس بات کی یقین دہانی کروائیں کہ آئندہ کسی صحافی پر تشدد نہیں کیا جائے گا۔