لڑکیوں کے طور پر پروان چڑھنے والے چکوال کے 2 نوجوان لڑکے نکلے

پیر 18 مئی 2015 12:36

لڑکیوں کے طور پر پروان چڑھنے والے چکوال کے 2 نوجوان لڑکے نکلے

چکوال (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18مئی۔2015ء) لڑکیوں کے طور پر پروان چڑھنے والے چکوال کے دو نوجوان لڑکے نکلے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تلہ گنگ ( چکوال ) سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ شہباز قدیر اور 13 سالہ ولید احمد کجے لئے اس وقت حیرت و استعجاب کا وقت آیا جب چند ہفتے قبل شبنم قدیر اور ولیزہ قدیر ہو گئے ہیں ۔ دونوں لڑکیوں کو اب ڈاکٹرز طبی طور پر لڑکے قرار دیا ہے اگرچہ طبی طور پر یہ ایک معمولی مظہر نہیں ہے تاہم عوام کے لئے یہ جنس تبدیلی کا غیر معمولی واقعہ ہے اور دونوں افراد معاشرے میں گھل ملنے سے کتراتے ہیں ۔

(جاری ہے)

دونوں نوجوان سکول کے دنوں کو یاد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ جن سکی کیفوژن کی وجہ سے میں معاشرے سے کٹا ہوا تھا ۔ شبنم نے 7 سال قبل سکول چھوڑا اور اس کے بعد سے وہ گھر کی چاردیواری میں رہی ۔ کمپیوٹرائزڈ آئی ڈی کارڈ میں شہباز کی جنس ( فی میل ) خاتون کے طور پر درج تھی ۔ ولید بھی لڑکی کے طور پر پلی بڑھی اب وہ ایک پرائیویٹ مخلوط سکول میں آٹھویں کلاس کا طالب علم ہے لڑکوں کے والدین کا کہنا ہے کہ ہم اپنے بچوں کی جنس کے حوالے سے پریشان رہے تاہم بے نظیر بھٹو ہسپتال راولپنڈی کے ڈاکٹر سرور ملک نے ان کو لڑکے قرار دیا