بھارت میں42 سال تک کوما میں رہنے والی زیادتی کا شکار نرس ہستپال میں دم توڑ گئی

پیر 18 مئی 2015 13:39

بھارت میں42 سال تک کوما میں رہنے والی زیادتی کا شکار نرس ہستپال میں دم ..

ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ ۔2015ء ) بھارت کے شہر ممبئی کے ایک ہسپتال میں چار دہائیوں تک کوما میں رہنے والی زیادتی کا شکار نرس ارونا شانباگ 68 سال کی عمر میں دم توڑ گئی ۔ پیر کو بھارتی میڈیا کے مطابق کے ای ایم ہسپتال کے ڈیوٹی افسر ڈاکٹر پروین بانگر کے مطابق’پیر کی صبح بھارتی وقت کے مطابق ساڑھے آٹھ بجے ارونا شانباگ کی موت واقع ہو گئی۔

‘وہ گذشتہ چار دنوں سے وینٹیلیٹر پر تھیں۔ انھیں نمونیا ہو گیا تھا۔1973 میں کنگز ایڈورڈ میموریئل (کے ای ایم) ہسپتال کے ایک ملازم نے انھیں جنسی تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔اس واقعے کے دوران ان کے سر پر گہری چوٹ آئی، بینائی جاتی رہی اور کانوں سے سننا بھی کم ہو گیا اور ارونا کے دماغ کو آکسیجن نہ مل پانے کی وجہ سے وہ کوما میں چلی گئی تھیں۔

(جاری ہے)

انھیں کے ای ایم ہسپتال میں ہی رکھا گیا تھا اور ہسپتال کے عملے نے ہی ان کی چار دہائیوں تک دیکھ بھال کی کیونکہ ان کے رشتے داروں نے بھی انھیں دیکھنے آنا بند کر دیا تھا۔ارونا شانباگ کے ساتھ اسی ہسپتال کے ایک ملازم سوہن لال والمکی نے 42 سال قبل عصمت دری کی، اور انھیں گلا گھونٹ کر قتل کرنے کی کوشش کی اور بعد میں مردہ سمجھ کر چھوڑ چلا گیا۔

ارونا شانباگ پر کتاب لکھنے والی پنکی و?ران? نے سپریم کورٹ میں درخواست داخل کی تھی کہ ارونا کو مرسی کلنگ یعنی رحم کی بنیاد پر موت کی اجازت دی جائے۔اس پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھتے ہوئے سپریم کورٹ نے ہسپتال کی نرسوں اور سٹاف کی تعریف کی جنھوں نے گذشتہ 42 سالوں سے ارونا کی خدمت میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، ان کا اتنا خیال رکھا کہ ارونا کو اتنے برسوں بستر پر لیٹے رہنے کے باوجود ایک بھی زخم نہیں ہوا۔ہسپتال کی میٹرن ارچنا جادھو نے ایک بار کہا تھا کہ ’ہسپتال کے تمام لوگ ارونا کی خدمت اپنے گھر کے فرد کی طرح کرتے رہے اور کوئی بھی انھیں رحم کی بنیاد پر ابدی نیند سلانے کے حق میں نہیں تھا۔

متعلقہ عنوان :