پیسکو خیبرپختونخوا کو بجلی کی یومیہ پیداوار میں اس کے حصے کی کم ازکم 1400 میگاواٹ بجلی ہر صورت میں مہیا کرے، ناروا لوڈ شیڈنگ کرکے صوبے کے عوام کے ساتھ ظلم بند کیا جائے، لوڈشیڈنگ کا شیڈول بجلی کی پیداوار میں ہمارے یومیہ شیئر کے اندر رہتے ہوئے بنایا جائے ، ہمارے صوبے کی بجلی کسی دوسرے صوبے کو دینے کا ظلم ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا، بجلی کی چوری کا باعث بننے والے واپڈا اور پیسکو کے افسران اور اہلکاروں کے خلاف سخت ترین کاروائی کی جائے ، خیبرپختونخوا کو اپنے حصے کی پوری بجلی ملے تو صوبے سے ایک تہائی لوڈشیڈنگ ختم ہو جائے گی،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کا پیسکو کے چیف ایگزیکٹیو اور دیگر اعلیٰ حکام کے اجلاس سے خطاب

منگل 19 مئی 2015 22:39

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 مئی۔2015ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے صوبے میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کیلئے پیسکو کے شیڈول کو مسترد کرتے ہوئے لوڈشیڈنگ میں کم ازکم 35 فیصد کمی کا مطالبہ کیا ہے اور اس کے مطابق پیسکو سے نیا شیڈول طلب کیا ہے اُنہوں نے پیسکو سے کہا کہ وہ خیبرپختونخوا کو بجلی کی یومیہ پیداوار میں اس کے حصے کی کم ازکم 1400 میگاواٹ بجلی ہر صورت میں مہیا کرے اور ناروا لوڈ شیڈنگ کرکے صوبے کے عوام کے ساتھ ظلم بند کرے اُنہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کا شیڈول بجلی کی پیداوار میں ہمارے یومیہ شیئر کے اندر رہتے ہوئے بنایا جائے اور ہمارے صوبے کی بجلی کسی دوسرے صوبے کو دینے کا ظلم ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا اُنہوں نے کہا کہ بجلی کی چوری کا باعث بننے والے واپڈا اور پیسکو کے افسران اور اہلکاروں کے خلاف اسی طرح کی سخت ترین کاروائی کی جائے جس طرح خیبرپختونخوا حکومت نے اپنے کرپٹ افسروں کو جیلوں میں ڈالا اور ان کے خلاف احتساب کمیشن اور نیب میں مقدمات قائم کئے اُنہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کو اپنے حصے کی پوری بجلی ملے تو صوبے سے ایک تہائی لوڈشیڈنگ ختم ہو جائے گی یہ ہدایات اُنہوں نے آج وزیر اعلیٰ ہاؤس میں پیسکو کے چیف ایگزیکٹیو اور دیگر اعلیٰ حکام کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں اجلاس میں سپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر، سینئر وزیروں، صوبائی وزراء و مشیروں، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ، سیکرٹری اطلاعات، سیکرٹری انرجی و دیگر افسران نے شرکت کی وزیراعلیٰ نے پیسکو حکام سے کہا کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر بجلی کی پیداوار، اس پیداوار میں صوبے کے حصے اور لوڈشیڈنگ کے شیڈول سے صوبائی حکومت کو باقاعدہ طور پر آگاہ کرے اُنہوں نے یاد دلاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ جمعہ کو اسلام آباد میں وفاقی وزراء کے ساتھ خیبرپختونخوا حکومت کے اجلاس میں صوبے کو اس کے حصے کی 14 فیصد بجلی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اُنہوں نے کہا کہ آ ج منگل 19 مئی کو بجلی کی مجموعی پیداوار میں صوبے کا حصہ 1700 میگاواٹ بنتا ہے لیکن پیسکونے صرف1100 میگاواٹ مہیا کئے ہیں اگر یہ حصہ پورا فراہم کیا جاتا تو ایک تہائی لوڈ شیڈنگ کم ہوتی اُنہوں نے کہاکہ بجلی چوری کے بہانے خیبرپختونخوا کی بجلی دوسرے صوبوں کودے دی جاتی ہے لیکن حقیقی صورتحال یہ ہے کہ پیسکو کے ایکسین، ایس ڈی اوز، لائن مین اور میٹر ریڈرزکی ملی بھگت سے یہ چوری کی جاتی ہے اور اس چوری کی سزا بے قصور عوام کو دی جاتی ہے جو سراسر ظلم ہے پرویز خٹک نے کہا کہ آئین اور وفاقی وزیروں کے فیصلے کے مطابق پیسکو وفاقی حکومت سے صوبے کے شیئر کا مطالبہ کرے اُنہوں نے کہا کہ جہاں لوڈ شیڈنگ 18گھنٹے یا اس سے زیادہ ہے وہاں صارفین کو بل جمع کرانے پر آمادہ کیا جائے اور بجلی کی چوری ختم کی جائے جس کیلئے صوبائی حکومت پیسکو سے ہر قسم کا مکمل تعاون کرنے کو تیار ہے اُنہوں نے بجلی کی چوری روکنے کیلئے صوبائی حکومت کے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ کی خدمات مہیا کرنے کی پیش کش بھی کی اُنہوں نے ڈیڑھ سال سے پانچ ارب روپے سے زائد کی ادائیگی کے باوجودنئے ٹرانسفارمروں اور پیسکو کی جانب سے اریگیشن و پبلک ہیلتھ کے ٹیوب ویلوں اور سکولوں، کالجوں و ہسپتالوں کو بجلی کی عدم فراہمی پر بھی گہری تشویش اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے یہ کنکشن اور ٹرانسفارمر30 جون تک فراہم کرنے کا مطالبہ کیا اُنہوں نے اس امر پر حیرت کا اظہار کیا کہ پیسکو اور واپڈا میں مانیٹرنگ اور بجلی کی سکیموں اور سامان وغیرہ کی صورتحال معلوم کرنے کا کوئی نظام سرے سے موجود نہیں ہے اُنہوں نے کہا کہ پیسکو کی بدانتظامی کی وجہ سے بجلی کے مسائل پیدا ہورہے ہیں اس موقع پر پیسکو کے چیف ایگزیکٹیو نے اعتراف کیا کہ پیسکو بجلی چوری کیلئے ڈالے گئے کنڈے اُتارنے میں بالکل بے بس ہے وزیراعلیٰ نے خیبرپختونخوا حکومت کے سیکرٹری انرجی کو ہدایت کی کہ وہ پیسکو کے ساتھ مل کر لوڈ شیڈنگ کا نیا شیڈول مرتب کرنے کے علاوہ پیسکو کے ساتھ حل طلب تمام معاملات کو تحریری شکل دیں اور پیسکو کے نظام کو درست کرنے کیلئے اقدامات تجویز کرنے کے علاوہ اس سلسلے میں صوبائی محکموں کی معاونت کے احکامات کا بھی جائزہ لیں اُنہوں نے کہا کہ ان سفارشات پر آئندہ 26 مئی کے اجلاس میں غور کیا جائے گا جس میں وفاقی وزیر پانی و بجلی بھی شریک ہوں گے۔