ایگزکٹ کمپنی کے جعلی ڈگریوں کے کاروبار کی طرح امریکا میں چیریٹی فراڈ کا بڑا اسکینڈل منظر عام پر آ گیا

کینسر کے شکار مریضوں کے علاج کیلئے قائم ادارے نے 18 کروڑ ڈالر سے زائد کی رقم عیاشی پر خرچ کر دی

بدھ 20 مئی 2015 22:57

ایگزکٹ کمپنی کے جعلی ڈگریوں کے کاروبار کی طرح امریکا میں چیریٹی فراڈ ..

نیو یارک (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20مئی۔2015ء) ایگزکٹ کمپنی کے جعلی ڈگریوں کے کاروبار کی طرح امریکا میں چیریٹی فراڈ کا ایک بڑا اسکینڈل منظر عام پر آ گیا،کینسر کے شکار مریضوں کے علاج کیلئے قائم ادارے نے 18 کروڑ ڈالر سے زائد کی رقم عیاشی پر خرچ کر دی۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا میں صارفین کے حقوق کیلئے کام کرنے والے ادارے فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے حال ہی میں کینسر کے نام پر چلنے والے 4 اداروں کے خلاف فراڈ کی شکایت درج کرائی ہے۔

شکایت کے مطابق امریکی شہری جیمز رینلڈزنے 1987 میں ''کینسر فنڈ آف امریکا'' کے نام سے خیراتی ادارہ قائم کیا اور بعد میں اس کے 4 ذیلی ادارے بنائے۔ فیڈرل ٹریڈ کمیشن کی شکایت میں کہا گیا ہے کہ جیمز رینلڈز نے امریکا بھر میں کینسر کے نام پر 18 کروڑ ڈالر سے زائد رقم بٹوری تاہم اس رقم کو میوزیکل کنسرٹس، سیر و سیاحت، بچوں کی پڑھائی اور مہنگی گاڑیوں کی خریداری پر خرچ کیا گیا۔

(جاری ہے)

جیمز رینلڈز پر کینسر کا شکار مریضوں کے علاج کیلئے قائم اداروں کے دستاویزات میں بھی ردوبدل کا الزام لگایا گیا ہے۔ خیراتی اداروں کے دستاویزات کے مطابق بیرون ملک کینسر کے مریضوں کیلئے لاکھوں ڈالر کی امدادی اشیاء بھیجی گئیں تاہم ان اداروں کے خلاف درج شکایت کے مطابق کبھی ایسی کوئی چیز ان کی ملکیت نہیں رہیں۔ فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے امریکا بھر میں ان خیراتی اداروں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :