ہندو انتہا پسند مسرت عالم بٹ کو جیل میں قتل کرنا چاہتے ہیں‘ مسلم لیگ

جمعرات 21 مئی 2015 19:22

سرینگر۔ 21 مئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21مئی۔2015ء) مقبوضہ کشمیر میں جموں وکشمیر مسلم لیگ نے کہا ہے کہ بھارتی ہندو دہشت گرد گروپوں نے سینئر حریت رہنما مسرت عالم بٹ کو جیل میں قتل کرنے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مسلم لیگ کی طرف سے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ اس نے ان رپورٹوں کی تصدیق کر لی ہے کہ ہند و انتہا پسند اپنے مذموم منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے تیار ہیں۔

مسلم لیگ نے خبر دار کیا ہے کہ اگر مسرت عالم بٹ کو کوئی گزند پہنچی تو اسکے تمام تر نتائج کی ذمہ دار بھارتی حکومت ہو گی۔ بزرگ رہنما سید علی گیلانی کی سرپرستی میں قائم فورم نے بھی ایک بیان میں بھارت کو اس مذموم منصوبے کے تباہ کن نتائج سے خبر دار کیا ہے۔ بیان میں عالمی برادری اور انسانی حقوق کے اداروں پر زور دیا گیا کہ وہ غیر قانونی طور پر نظر بند سینئر حریت رہنما مسرت عالم بٹ کی زندگی کو لاحق خطرے کا سنجیدہ نوٹس لیں ۔

(جاری ہے)

فورم نے مسرت عالم کو کوٹ بھلوال جیل جموں سے سرینگر منتقل کرنے کا مطالبہ کیا۔ادھر ممتاز آزادی پسند رہنماؤں میر واعظ مولوی محمد فاروق ،خواجہ عبدالغنی لون اور شہدائے حول کی شہادت کی برسیوں کے موقع پر آج مکمل ہڑتال کی گئی۔ تمام دکانیں، تجارتی مراکز اور تعلیمی ادارے بند جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی۔کٹھ پتلی انتظامیہ نے لوگوں کو معروف رہنماؤں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے آج مزار شہداء عیدگاہ سرینگر کی طرف مارچ کرنے سے روکنے کیلئے سرینگر میں پابندیاں اور کرفیو نافذ کردیا۔

کٹھ پتلی انتظامیہ نے میر واعظ عمر فاروق،مولانا عباس انصاری اور آغا سید حسن الموسوی الصفوی کو گھروں میں نظربند کر دیا ۔ بھارتی پولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں مختار احمد وازہ ، انجینئر ہلال احمد وار اور شاہد الاسلام کومارچ کی قیادت کرنے سے روکنے کیلئے گرفتار کر کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں نظربند کردیا۔

متعلقہ عنوان :