کشمیریوں نظربندوں کی رہائی کیلئے زمردہ حبیب کی قیادت میں سرینگر میں جلوس نکالا گیا

کشمیری نظربند طویل نظربندی کی وجہ سے متعدد عارضوں میں مبتلا ہو رہے ہیں

جمعہ 22 مئی 2015 19:35

سرینگر۔ 22مئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22مئی۔2015ء) مقبوضہ کشمیرمیں کشمیر تحریک خواتین کی سر براہ زمردہ حبیب کی قیادت میں مختلف جیلوں میں طویل عرصے کشمیریوں کی نظربندی کے خلاف ایک جلوس نکالا گیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جلوس آبی گزر سرینگر سے شروع ہو کر پریس کالونی سرینگر پہنچ کر ختم ہوا۔ زمردہ حبیب نے پریس کالونی میں کشمیریوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بھارت کی مختلف جیلوں میں عرصہ دراز سے نظربند کشمیریوں کی مقبوضہ کشمیر منتقلی کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عدالتی احکامات کے باوجود کشمیر نظربندوں کو رہا نہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر بین الاقوامی طورپر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے ہے اور نظربندوں کے حوالے سے بین ا الاقوامی اصولوں پر عمل درآمدکرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بھارت کی مختلف جیلوں میں برسہا برس سے نظربند کشمیریوں کو رہا یا پھر مقبوضہ علاقے منتقل کیا جانا چاہیے۔

زمردہ حبیب نے کہاکہ طویل عرصے سے نظربندی اور تمام بنیادی سہولتوں سے محرومی کی وجہ سے کشمیری نظربند متعدد جسمانی اور ذہنی عارضوں میں مبتلا ہو چکے ہیں اورکئی اذیت خانوں میں ہی اپنی زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔انہوں نے غلام احمد بٹ ،علی محمد بٹ، محمود ٹوپی والا، عبدل غنی گونی،جاوید احمد خان، لطیف احمد وازہ، فاروق احمد ڈگہ ، علی محمد بٹ، طارق احمد ڈار، نثار احمد مرزا اوردیگرنظربندوں کو جو عرصہ دراز سے بھارت کی تہاڑ اور راجستھان جیل میں نظربند ہیں کو فوری طورپر کشمیر کی جیلوں میں منتقل کیا جانا چاہے تاکہ اُن کے اہلخانہ ان سے ملاقات اور ان کے کیسوں کی پیروی کر سکیں۔

زمردہ حبیب نے کہا کہ نظربندوں کے بیشتر لواحقین کسمپرسی کی حالت میں گذر بسر کر رہے ہیں جبکہ نظربندوں کی حالت زار بھی ابتر ہے اور سیاسی نظر بند جیلوں میں اپنے حقوق کیلئے بھوک ہڑتال کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ انہوں نے کشمیریوں سے سیاسی نظربندوں کو رہاکرنے کا وعدہ کیا تھا تاہم ابھی تک س وعدے پر عمل نہیں کیا گیا۔

زمردہ حبیب نے مسرت عالم بٹ،ڈاکٹر محمد قاسم، محمد ایوب ڈار، محمد امین ڈار، ڈاکٹر محمد شفیع شریتعی، مبارک احمد وانی، پیر محمد اشرف، محمد ایوب میر، محمد امین وانی،نزیر احمد شیخ ، نور محمد تانترے، مشتاق احمد ملا،محمد مقبول، عاشق حسین، بشارت احمد میر، منظور احمد نجار، شوکت احمد، فدا احمد، پرویز احمد فیاض احمد، عارف نظیر، عبدلحمید ملک اور دیگر سمیت تمام سیاسی نظر بندوں کی فوری رہائی کا مطالبہ دہرایا۔ انہوں نے بین الاقوامی ہلال احمر سے نظربندوں کی حالت زار کا جائزہ لینے کی بھی اپیل کی۔

متعلقہ عنوان :