جموں و کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، بھارتی حکومت کی جانب سے خطہ کی ڈیموگرافی میں کسی قسم کی تبدیلی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی منافی ہے

جرمنی میں پاکستان کے سفیر سید حسن جاوید کا سیمینار سے خطاب

ہفتہ 23 مئی 2015 20:05

اسلام آباد ۔ 23مئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 مئی۔2015ء) پاکستان کے جرمنی میں سفیر سید حسن جاوید نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، بھارتی حکومت کی جانب سے خطہ کی ڈیموگرافی میں کسی قسم کی تبدیلی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی منافی ہے۔ یہاں موصول ہونے والے پیغام کے مطابق وہ گذشتہ روز ”علاقائی امن اور استحکام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل کنجی ہے“ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔

سیمینار سے چیئرمین کشمیر کونسل برسلز علی رضا سید، فری کشمیر آرگنائزیشن کے صدر ڈاکٹر محمد صادق کیانی، انسانی حقوق کے فعال کارکن ڈاکٹر منظور نوشیری اور ڈی جی انسٹیٹیوٹ نے بھی خطاب کیا۔ پاکستان کے سفیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں کشمیر کے تنازعہ کو عالمی سطح پر تسلیم کرنے کا ثبوت ہیں، ان قراردادوں کے مطابق پاکستان اور بھارت کشمیریوں کو حق خودارادیت کے ذریعہ یہ اختیار دیں گے کہ وہ بھارت یا پاکستان میں سے کس کے ساتھ شامل ہونا چاہتے ہیں، کشمیریوں کو حق خودارادیت کی قراردادوں پر عمل درآمد سے نہ تو اقوام متحدہ، بھارت یا پاکستان دور رکھ سکتے ہیں، کشمیریوں کو یہ حق ضرور ملنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر ایک چیلنج ہے اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کیلئے بھی لمحہ فکریہ ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں یورپی یونین اور عالمی برادری کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کیلئے بھی لمحہ فکریہ ہے اور آزادی، انصاف اور بااخلاق عوام کیلئے براہ راست چیلنج ہے، خطہ میں پائیدار امن کیلئے اس تنازعہ کا فوری حل ضروری ہے۔

چیئرمین کشمیر کونسل علی رضا سید نے کہا کہ کشمیر کے عوام اپنی آزادی کے حق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اور تاریخ میں یہ ثابت بھی ہے، جس قوم نے ایک لاکھ سے زیادہ جانوں کی قربانیاں دی ہوں اور اس کے باوجود انہیں کوئی خوف، تشدد، قتل، بے عزتی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں انہیں باز نہ رکھ سکیں تو ایسے لوگوں کو خاموش نہیں کرایا جا سکتا۔

متعلقہ عنوان :