کاشتکاروں کوکپاس کی فصل کو وائرس حملہ سے بچانے کیلئے نگہداشت کی ہدایت

پیر 25 مئی 2015 16:50

فیصل آباد۔25 مئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25 مئی۔2015ء) کاشتکاروں کوکپاس کی فصل کو وائرس کے حملہ سے بچانے کیلئے ابھی سے انتہائی نگہداشت اور جامع و مربوط حکمت عملی اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ کاشتکار کپاس کی فصل کی بروقت کاشت اور پودوں کی فی ایکڑسفارش کردہ تعداد کو یقینی بنائیں نیز دیر سے کاشتہ کپاس کی فصل جولائی اور شروع اگست میں خشک گرمی اور سفید مکھی کے حملہ کی وجہ سے وائرس کی زد میںآ کر نا قابل تلافی نقصان کا سبب بن سکتی ہے۔

محکمہ زراعت فیصل آباد کے ترجمان نے بتایاکہ کاشتکارکپاس کی فصل کوکاٹن لیف کرل وائرس کے موذی مرض سے بچانے کیلئے ابھی سے اقدامات شروع کردیں اور کپاس کی فصل کے کھیتوں، بنوں اور وٹوں پر موجود جڑی بوٹیوں کی تلفی اور میزبان فصلات سے سفید مکھی کے تدارک کو یقینی بنائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سفید مکھی کاٹن لیف کرل وائرس کو پھیلانے کا بہت بڑا ذریعہ ہے جبکہ کپاس کے علاوہ یہ وائرس بہت سی دیگر متبادل فصلوں اور میزبان پودوں میں بھی پایا جاتا ہے اس لئے ان میزبان جڑی بوٹیوں کا مکمل تدارک بھی لازمی ہے۔

انہوں نے بتایاکہ کاٹن لیف کرل وائرس کی متبادل میزبان پودوں و جڑی بوٹیوں میں مکو، تمباکو، بینگن، لیہہ، لیہلی، بیر، کرنڈ، رتن جوت، گڑھل، پٹھ کنڈا، سن ککڑا، اَک، بھنڈی، سکلائی، اِٹ سِٹ اور لینٹانا شامل ہیں اس لئے ا کثر جڑی بوٹیاں باغات،کھالوں اور وٹوں پر ہوتی ہیں جنہیں بروقت تلف کیا جانا ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ کپاس کی سفید مکھی کے متبادل میزبان خوراکی پودوں میں بھنڈی، آلو، تمباکو، بینگن، حلوہ کدو، کھیرا، تر، ٹینڈہ، تربوز، خربوزہ، سورج مکھی اور مرچ شامل ہیں لہٰذا کپاس کی فصل کی کاشت سے قبل ان سبزیات سے سفید مکھی کے تدارک کو یقینی بنایاجائے۔

متعلقہ عنوان :