برطانیہ کے یورپی یونین میں رہنے یا علیحدگی کیلئے ریفرنڈم ہوگا

نئی لندن حکومت برطانیہ اور یورپی یونین کے تعلقات پر دوبارہ گفت و شنید کرے گی، برطانوی ارکان پارلیمنٹ سے خطاب اس بات کو ترجیح دیں گے کہ اصلاحات شدہ یورپی یونین میں شامل رہا جائے، ڈیوڈکیمرون

بدھ 27 مئی 2015 22:51

برطانیہ کے یورپی یونین میں رہنے یا علیحدگی کیلئے ریفرنڈم ہوگا

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 مئی۔2015ء) برطانوی ملکہ الزبتھ دوئم نے کہا ہے کہ برطانیہ کے یورپی یونین میں رہنے یا علیحدگی سے متعلق ریفرنڈم2017ء کے اختتام سے قبل کرایا جائے گا۔ یہ بات انہوں نے برطانوی ارکان پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔برطانوی پارلیمانی روایت کے مطابق برطانوی بادشاہت کی وارث ملکہ الزبتھ نے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی نئی حکومت کے منصوبے کو آج 27 مئی بدھ کے روز ارکان پارلیمان کے سامنے پیش کرتے ہوئے مزید کہا کہ نئی لندن حکومت برطانیہ اور یورپی یونین کے تعلقات پر دوبارہ گفت و شنید کرے گی۔

ملکہ کے بقول نئی برطانوی حکومت تمام رکن ریاستوں کے مفاد کی خاطر یورپی یونین میں اصلاحات پر زور دیتی رہے گی۔ غیر ملکی خبررساں ادارے مطابق ملکہ کی طرف سے یورپی یونین میں شامل رہنے سے متعلق ریفرنڈم کی بات ایک ایسے موقع پر کہی گئی ہے جب ایک بار پھر وزیر اعظم بننے والے ڈیوڈ کیمرون پر اس حوالے سے دباؤ تھا کہ ریفرنڈم کے انعقاد کے لیے وقت کا تعین کیا جائے اور اس بات کی وضاحت کی جائے کہ وہ یورپی یونین میں کس طرح کی تبدیلیوں کے خواہاں ہیں۔

(جاری ہے)

ڈیوڈ کیمرون کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کو ترجیح دیں گے کہ اصلاحات شدہ یورپی یونین میں شامل رہا جائے تاہم ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ ’کسی بھی امکان کو رد‘ نہیں کر سکتے۔ سات مئی کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں ایک بار پھر منتخب ہونے والے کیمرون کے انتخابی وعدوں میں یہ بات بھی شامل تھی کہ وہ برطانوی عوام کو اس بات کا موقع دیں گے کہ وہ ووٹنگ کے ذریعے برطانیہ کے یورپی یونین میں رہنے یا اس سے نکلنے کا فیصلہ کر سکیں۔

مزید یہ کہ اس سے قبل اس یورپی بلاک کے ساتھ تعلقات پر بھی نظر ثانی کی جائے گی۔’’میری حکومت تمام رکن ریاستوں کی بہتری کی خاطر اس یونین میں اصلاحات پر زور دیتی رہے گی۔‘‘’’میری حکومت تمام رکن ریاستوں کی بہتری کی خاطر اس یونین میں اصلاحات پر زور دیتی رہے گی۔‘‘برطانوی پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے 89 سالہ ملکہ الزبتھ کا کہنا تھا، ’’میری حکومت یورپی یونین کے ساتھ دوبارہ مذاکرات کرے گی اور تمام رکن ریاستوں کی بہتری کی خاطر اس یونین میں اصلاحات پر زور دیتی رہے گی۔

متعلقہ عنوان :