ایرڈ ایگریکلچرل یونیورسٹی سٹیویا کی عام کاشت، تحقیق اور مارکیٹنگ کیلئے بھرپور کردار ادا کرے گی ڈاکٹر رائے نیاز

جمعرات 28 مئی 2015 15:16

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 مئی۔2015ء)پیر مہر علی شاہ ایرڈ ایگریکلچرل یونیورسٹی راولپنڈی سٹیویا (شوگر پلانٹ) کی عام کاشت، تحقیق اور مارکیٹنگ کیلئے بھرپور کردار ادا کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر ڈاکٹر رائے نیاز احمد وائس چانسلر ایرڈ ایگریکلچرل یونیورسٹی راولپنڈی نے سٹیویا کسان میلہ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سیمینار کا انعقادشعبہ ہارٹیکلچر ایرڈ ایگریکلچرل یونیورسٹی راولپنڈی، شعبہ اگرانومی ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد اور محکمہ زراعت پنجاب نے مشترکہ طور پر کیا۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر رائے نیاز احمد نے شرکاء کو بتایا کہ زرعی تحقیق میں یونیورسٹی کا کردار کلیدی ہے اور سٹیویا پلانٹ چینی کا بہترین نعم البدل ہے کیونکہ ملک میں چینی کی بڑھتی ہوئی ضروریات اور ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کے پیش نظر سٹیویا کی وسیع پیمانے پر کاشت، پرواسسینگ، مارکیٹنگ اور استعمال وقت کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید بتایا کہ سٹیویا کی کاشت کو فروغ دے کر کاشتکار فی ایکڑ 4 لاکھ 70 ہزار روپے سالانہ منافع کما سکتے ہیں جو کہ عام روائتی زرعی فصلات کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔ اس موقع پر سٹیویا پروجیکٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حافظ محمد اکرم نے سٹیویا کسان میلہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے 12 اضلاع میں سٹیویا کی تجرباتی کاشت کا مرحلہ کامیابی سے مکمل کرلیا گیا ہے اور اگلے مرحلے میں اس کی وسیع پیمانے پر تجارتی کاشت کے فروغ کے لئے لائحہ عمل مرتب کیا جارہا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سٹیویا کے پتے چینی سے 15 گنا زیادہ میٹھے جبکہ اس کا رس (سٹویوسائیڈ) چینی سے تقریباً 300 گنا زیادہ میٹھا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ سٹیویا کے پتوں میں پروٹین کی مقدار 13 فیصد جبکہ نشاستہ کی مقدار 53 فیصد پائی جاتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سٹیویا کی کاشت کیلئے جدید پیداواری ٹیکنالوجی دریافت کرلی گئی ہے جس کے تحت اب سٹیویا کی کامیاب کاشت بذریعہ بیج ممکن ہے۔

کاشتکار چھوٹے پیمانے پر سٹیویا کی کاشت کا تجربہ حاصل کریں اور بتدریج اس کی کاشت کو وسیع پیمانے پر کریں کیونکہ سٹیویا کی کاشت سے کاشتکار سالانہ 880,000 روپے فی ایکڑ آمدن جبکہ 470,000روپے سے زیادہ خالص منافع کماسکتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سٹیویا پلانٹ کی طبی اہمیت بھی ہے اور جراثیم کش ہونے کے باعث ٹوتھ پیسٹ میں بھی استعمال کیا جاتا ہے اور کیلشیم کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے عورتوں اور بچوں کی ہڈیوں کی نشوونما کے لیے مفید ہونے کے علاوہ اس کے پتوں کا عرق کینسر کی ادویات بنانے میں بھی استعمال ہوتاہے۔