آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی مظفرآبا د کے کسی شعبے کو فنڈز ملیں نہ ملیں پر شعبہ ”اسلامیات“ اورشعبہ ”اردو“ کو فنڈز فراہم کئے جائیں گے‘پروفیسر ڈاکٹر رتسم خان

دونوں شعبہ جات کو جیالوجی کی طرف سے 2دو لاکھ دئیے جائیں گے۔ کتابوں کی کمی پوری کرینگے۔اسلامیات اور اردو کے تما م مسائل حل کرینگے

اتوار 31 مئی 2015 12:10

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 مئی۔2015ء)ڈین فیکلٹی آف سائنسز جامعہ کشمیر پروفیسر ڈاکٹر رستم خان نے کہا ہے کہ آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی مظفرآبا د کے کسی شعبے کو فنڈز ملیں نہ ملیں پر شعبہ ”اسلامیات“ اورشعبہ ”اردو“ کو فنڈز فراہم کئے جائیں گے۔دونوں شعبہ جات کو جیالوجی کی طرف سے 2دو لاکھ دئیے جائیں گے۔ کتابوں کی کمی پوری کرینگے۔

اسلامیات اور اردو کے تما م مسائل حل کرینگے ۔ان شعبوں کو مزید مضبوط بنایا جائیگا۔ہمیں اپنا تعلیمی معیارمزید بہتر بنا نا ہوگا۔وائس چانسلر جامعہ کشمیر میں ٹورازم سمیت دیگر شعبہ جات بھی قائم کرنا چاہتے ہیں۔بھار ت کی ثقافتی یلغار کو روکنا ہوگا۔اردو ہماری قومی زبا ن اور شلوار قمیض قومی لباس ہے۔ اردو بولنے اور شلوار قمیض پہننے میں کوئی شرم محسوس نہیں کرنے چاہیے۔

(جاری ہے)

ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ادارہ مطالعہ کشمیر میں اسلامک سٹڈیز فورم کے زیر اہتمام رسالہ”سیرت وکردار “کی تقریب رونمائی کے موقع پر منعقدہ سیمینار ”سیرت و کردار سے بحیثیت مہمان خصوصی خطا ب کرتے ہوئے کیا۔سیمینار کی صدارت کوآرڈی نیٹر اسلامیات واردو پروفیسر اکرام الرشید نے کی ۔ سیمینار سے پروفیسرشعبہ اردوعبدالکریم ‘کوآرڈی نیٹر ”کشمیر سٹڈیز “ میڈم عنبرین خواجہ‘لیکچرر اردورضاء الرحمان صدیقی‘لیکچرر اسلامیات عبدالماجد ‘ملک بشیر ‘ صدراسلامک سٹڈیز فورم عمران چوہدری ‘طلبہ فاضل نقوی‘مریم افسر‘مدیحہ نجیب ‘رضوان بیگ ‘انوارالحق‘غلام الصطفٰی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

سیمینار میں اردو‘اسلامیات‘کشمیرسٹڈیز سمیت جامعہ کے دیگر شعبہ جات کے طلباء وطالبات نے کثیر تعد اد میں شرکت کی۔ اس موقع پر پروفیسرشعبہ اردوعبدالکریم نے اردو اور اسلامیات کے مسائل سے اگاہ کیا ۔اور کہا کہ اردوتحقیق کی زبان ہے ۔شعبہ اردوطویل جدو جہد کے بعد قائم ہوا اس کو آزاد و خومختار بنانے کیلئے اس کا آزا دو خودمختارسربراہ بنا یا جائے۔

فارم خط وکتابت اردو میں کی جائے۔اردو ہی ایسی زبان ہے جو تمام برادریوں کو یکجا کرسکتی ہے۔انہوں نے سب کے سامنے ایک سوال رکھا کہ کیا انگریزی کی طرح اردو بھی روزگارکا ذریعہ نہیں بن سکتی؟ کوآرڈی نیٹر ”کشمیر سٹڈیز “ میڈم عنبرین خواجہ نے مہمانوں کو خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر سٹڈیز اس طرح کے پروگرامز میں دیگر شعبوں سے بھر پور تعاو ن کریگا۔

پروفیسر ڈاکٹر اکرام الرشید کا کہنا تھا کہ قومی زبان کوترویج دی جارہی ہے۔جامعہ میں اقبالیات اور فارسی کے شعبہ جات بھی قائم کئے جائیں گے۔رسالہ سیرت و کردار کی سرپرستی کرینگے۔مہمان خصوصی ڈین فیکلٹی آف سائنسز جامعہ کشمیر پروفیسر ڈاکٹر رستم خان نے مزید کہا کہ ہمیں عربی بھی بولنی آنی چاہیے۔شعبہ اسلامیات کی طالبات کو لباس ‘گفتارو کردار سے دیگر شعبوں کی طالبات کیلئے ایک مثال بننا چاہیے۔آخر میں انہوں نے ہمیشہ کی طرح بھر پور تعاون پر کوآرڈی نیٹر ”کشمیر سٹڈیز “ میڈم عنبرین خواجہ کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔طلبہ کو بہترین پروگرام کے انعقاد پر مبارکباد بھی دی۔