ایوب ریسرچ میں مختلف پھلوں اور سبزیوں کی بعد ازبرداشت زندگی کو بڑھانے پر تحقیقات جاری

جمعرات 4 جون 2015 15:10

فیصل آباد ۔4 جون(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 جون۔2015ء) ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں آم، کینو،امرود ،آڑو،اسٹرابیری ،انگور ،انار، لیچی ، لوکاٹ،گاجر ،پھول گوبھی ،آلو ، مرچ ،پیاز ، ٹماٹر اور شملہ مرچوں کی بعد ازبرداشت زندگی کو بڑھانے کیلئے تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہیں جبکہ ادارہ کے پوسٹ ہارویسٹ ریسرچ سنٹر نے پنجاب زرعی تحقیقاتی بورڈ کی معاونت سے پھلوں اور سبزیوں کیلئے خودنی تہہ تیار کی ہے جس کی تیاری میں کم قیمت مقامی اجزا استعمال کئے گئے ہیں جس کی وجہ سے اس کی امپورٹ پر خرچ ہونے والے ہزاروں ڈالر کی بچت ہوسکے گی ۔

ادارہ کے ترجمان نے بتایاکہ پاکستان میں 40اقسام کے پھل اور سبزیاں پیدا ہوتی ہیں جن کی پیداوار کا 20سے 40فیصد حصہ کھیت سے منڈی تک ترسیل کے دوران ضائع ہوجاتا ہے تاہم کاشتکار بعد ازبرداشت عوامل کی جدید ٹیکنالوجی اپنا کر بین الاقوامی منڈی میں پھلوں اور سبزیوں کی ترسیل سے زیادہ منافع حاصل کرسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کاپوسٹ ہارویسٹ ریسرچ سنٹراپنے قیام سے اب تک پھلوں اور سبزیوں کے بعد ازبرداشت نقصانات کو کم کرنے ، پھلوں اور سبزیوں کے طریقہ برداشت کو بہتر بنانے ، پختگی کے معیار کا تعین کرنے اور ان کو ذخیرہ کرنے کی جدید ٹیکنالوجی کی تیاری میں اہم کردار ادا کررہا ہے ۔

انہو ں نے بتایا کہ 1989ء میں پنجاب حکومت نے یونائیٹڈ نیشن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے تعاون سے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں پوسٹ ہارویسٹ ریسرچ سنٹر قائم کیا جس کی تاریخ ِتشکیل سے اب تک اس ادارہ نے زراعت کے شعبہ میں گراں قدار خدمات سرانجام دی ہیں جن میں پھلوں اور سبزیوں کے بعد ازبرداشت نقصانات کو کم کرنا ، مقامی پھلوں اور سبزیوں کے طریقہ برداشت کو بہتر بنانا اور آلو اور پیاز کی کھیتوں میں ذخیرہ کرنے کی کم قیمت ٹیکنالوجی متعارف کرانا شامل ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ پھلوں اور سبزیوں کی بعدازبرداشت شیلف لائف بڑھانے اورایکسپورٹ کوالٹی کی تیاری کے لیے پری کولنگ ٹیکنالوجی و کولڈ سٹوریج ٹیکنالوجی کا قیام ، گریڈننگ پیکنگ یونٹ کا قیام اور موبائل ائیر پلاسٹ ٹرک برائے ترسیل کے اقدامات نہایت ضروری ہیں۔انہوں نے بتایاکہ شعبہ پوسٹ ہارویسٹ سنٹر کے زرعی سائنسدان کسانوں ،کھیتوں اور منڈیوں میں کام کرنے والی افرادی قوت اور زرعی ایکسپورٹ سے متعلقہ کمپنیوں کے لوگوں کی اصلاح اور رہنمائی کے لیے تربیتی پروگراموں میں بھی شرکت کرتے ہیں۔