کیڑے کپاس کی پیداوار میں 50 فیصد تک کمی کر سکتے ہیں،محکمہ زراعت پنجاب

جمعہ 5 جون 2015 14:37

لاہور ۔5جون(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 جون۔2015ء) کپاس کی فصل کو کاشت سے لے کر برداشت تک کپاس کے موذی کیڑوں سے نہ بچا یا گیاتو پیداوار میں 50فیصد تک کمی آسکتی ہے۔محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے بتایاکہ شروع میں رس چوسنے والے کیڑے تھرپس، سفید مکھی، چست تیلہ، سست تیلہ اور مائیٹس کا حملہ واضح نظر آتا ہے۔ تھرپس چھوٹاسا رس چوسنے والا کیڑا ہے ۔

یہ کیڑا سارا سال سرگرم رہتاہے۔ مئی سے ستمبر تک کپاس پرپایا جاتا ہے۔سفید مکھی کیبچے اور کوئے پتوں کی نچلی سطح پر چپکے ہوئے ہوتے ہیں۔اس کیڑے کے بالغ اور بچے رس چوس کر پودے کو کمزور کردیتے ہیں۔ سفیدمکھی کپاس میں وائرس کی بیماری کو ایک پودے سے دوسرے پودوں تک پہنچانے کا ذریعہ بنتی ہے۔سفید مکھی کا حملہ خشک آب وہوا اور زیادہ درجہ حرارت میں زیادہ شدید ہوتا ہے جبکہ جولائی اور اگست کے مہینوں میں کپاس پر کافی تعداد میں موجود ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

لیکن ستمبر ،اکتوبر میں اس کی تعداد کم ہوجاتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ کیڑوں کے خلا ف قوت مد ا فعت رکھنے والی اچھی اقسام کاشت کر یں ۔تا کہ کپاس کی فصل پرحملہ بہت کم ہوا اور وائرسی بیما ریا ں نہ پھیلیں۔سفید مکھی اور دیگر رس چو سنے والے کیڑوں کے سا لا نہ دور حیا ت پر نظر رکھی جائے۔ متبادل میز با ن پو دوں کو بر وقت ختم کر نے کا عمل جا ری رکھا جا ئے مز ید براں کپا س کے کھیتو ں کے قر یب کا شت کی گئی سبز یا ت پر محفو ظ زہروں کا وقت پر سپرے کیا جا ئے تا کہ سفید مکھی اور دیگر رس چو سنے والے کیڑوں کو پرورش پا نے کا مو قعہ نہ مل سکے اور آنے والی فصل اس سے محفوظ رہے۔

بوائی کے بعد ان نقصان دہ کیڑوں کے غیر کیمیا ئی انسداد کیلئے سفید مکھی اور پروں والے سست تیلے کے پیلے رنگ کے چپکنے والے پھندوں کا استعمال کر یں کپا س کی بوائی کے دو ہفتوں کے اندر یہ ٹر یپ کھیتو ں میں لگا دیں۔پھندے پودوں کے اوپر والی کو نپل سے تقر یباً 8سے12 انچ اوپر لگائیں ۔جوں جوں پودا بڑھو تر ی کرے پھندے کی اونچا کرتے جائیں 15 سے 20 دن کے وقفہ سے پھندوں پر لگا سٹکی میڑیل تبدیل کرتے رہیں۔انہوں نے کہاکہ کپاس کی کاشت سے لے کرپھول بننے اور ٹینڈوں کے کے کھلنے تک موذی کیڑوں گدھیڑی (ملی بگ) ،ریڈ کاٹن بگ ، چست تیلے اورڈسکی کاٹن بگ حملہ کرتے ہیں ان کے بچاوٴکیلئے محکمہ کی ہدایات پر عمل کرناضروری ہے۔