پشاور، میڈیکل کے امتحانی ساخت میں تبدیلی ،طلبہ وطالبات سراپا احتجاج

نئے پر چہ جات کے پیٹرن سے طلبہ وطالبات کے مستقبل پر گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں ، طالبات خیبر گرلز میڈیکل کالج

پیر 8 جون 2015 21:53

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 جون۔2015ء) خیبر گرلز میڈیکل کالج حیات آباد پشاور کے طالبات کا اجلاس منعقد ہوا ۔اجلاس میں طالبات نے میڈیکل کے نئے امتحانی ساخت میں تبدیلی پر انتہائی تشویش اور غم وغصے کا اظہار کیا ۔اِس موقع پر طالبات نے کہا کہ میڈیکل امتحانی پرچون میں تبدیلی پر میڈیکل کے شعبے سے وابسطہ طلبہ وطالبات کے مستقبل پر گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں ۔

پر چہ جات کے پیٹرن میں تبدیلی سے طالبات میں شدید بے چینی پائی جا تی ہے ۔طالبات کا کہنا ہے کہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی صرف اپنے چند مفادات کی خاطر طلبہ وطالبات کے مستقبل کو داؤ پر لگا رہے ہیں ۔گزشتہ روز خیبر میڈیکل یونیورسٹی نے ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے امتحانات کے طریقہ کار میں تبدیلی کا فیصلہ کیا تھا جس میں ستر فیصد MCQs اور صرف تیس فیصد SEQs شامل ہونگے ۔

(جاری ہے)

اِس فیصلے پر تمام سرکا ری اور غیر سرکاری میڈیکل کالجز کے طلبہ وطالبات نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور یہ موقف اپنایا ہے کہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی نے یہ فیصلہ اپنے لئے پرچوں کی چیکنگ میں سہولت پیدا کر نے کے لئے کیا ہے اور سیشن کے اختتام پہ ایسے فیصلے خیبرمیڈیکل یونیورسٹی طلبہ وطالبات کے مستقبل کے ساتھ کھیلنے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ امتحانات کا یہ نظامبالکل نیا ہے اور پاکستان کے کسی صوبے نے بھی یہ نظام نافذ نہیں کیا ہے ،لِہذا اِن تحفظات کی روشنی میں یونیورسٹی انتظامیہ کو سٹوڈنٹس کے مطالبات مان لینے چاہئے ۔

مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں صوبے کے تمام سرکاری ونجی میڈیکل کالجز کے طلبہ وطالبات نے احتجاج اور دھرنے کی دھمکی دی ہے جو کہ تمام مطالبات منظور ہونے تک جاری رہے گی۔

متعلقہ عنوان :