نابینا اور معذور افراد مطالبات منوانے کیلئے پھر سڑکوں پر نکل آئے، پریس کلب کے سامنے احتجاج کے بعد پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا

احتجاج میں نابینا خواتین کی بھی شرکت ، مظاہرین کی رکاوٹوں کو عبور کرکے پنجاب اسمبلی میں داخلے کی کوشش ،سکیورٹی اہلکاروں سے بھی ہاتھا پائی اسمبلی کے مرکزی درواز ے کو بند کر کے مظاہرین کی کوشش ناکام بنا دی ، مظاہرین کی شدید نعرے بازی ،ٹریفک کا نظام جام ڈی جی سو شل یلفیئر کے نابینا افرادکے ساتھ کامیاب مذاکرات 15جولائی تک مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی نابینا افراد نے22جولائی تک دھرنا موخر کردیا ،اگر15جولائی تک ہمارے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو 22جولائی کو پھر دوبارہ دھرنا دینگے ‘نابینا رہنماؤں کا اعلان

پیر 8 جون 2015 22:51

نابینا اور معذور افراد مطالبات منوانے کیلئے پھر سڑکوں پر نکل آئے، پریس ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 جون۔2015ء) لاہور میں نابینا اور معذور افراد مطالبات منوانے کے لئے پھر سڑکوں پر نکل آئے، پریس کلب کے سامنے احتجاج کے بعد پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دیدیا، احتجاج میں نابینا خواتین نے بھی شرکت کی ، مظاہرین نے رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی میں داخلے کی بھی کوشش کی اور سکیورٹی اہلکاروں سے ہاتھا پائی بھی کی تاہم پولیس اور اسمبلی کی سکیورٹی نے مرکزی درواز ے کو بند کر کے مظاہرین کی یہ کوشش ناکام بنا دی ، مظاہرین نے اپنے مطالبات کے حق اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی ،احتجاج کے باعث مال روڈ اور اس سے ملحقہ شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام دن بھر جام رہا جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،۔

تفصیلات کے مطابق پیر کے روز نا بینا اور معذور افراد نے سرکاری ملازمتوں کے حصول ، ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ ملازمین کی مستقلی کے لئے پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا اور دھرنا دے کر احتجاج کیا ۔

(جاری ہے)

احتجاج میں نابینا خواتین بھی شامل تھیں ۔اس موقع پر مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میں اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے ۔ نا بینا اور معذور افراد کے پریس کلب کے باہر احتجاج کے باعث شملہ پہاڑی چوک اور اطراف کی شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام جام ہو کر رہ گیا ۔

بعد ازاں نا بینا اور معذور افراد ریلی کی صورت میں پنجاب اسمبلی کے سامنے مال روڈ پر پہنچ گئے اور اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے دھرنا دیدیا جس سے ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہوا ۔ اس دوران نا بینا افراد نے رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے پنجا ب اسمبلی میں داخل ہونے کی بھی کوشش کی تاہم پولیس اور اسمبلی کی سکیورٹی نے مرکزی درواز ے کو بند کر کے مظاہرین کی یہ کوشش ناکام بنا دی جس کے بعد مظاہرین نے پنجاب اسمبلی کے مرکزی دروازے کے سامنے ہی احتجاج شروع کر دیا ۔

مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میں شدید نعرے بازی کرتے رہے ۔اس موقع پر مظاہرین سکیورٹی اہلکاروں سے ہاتھا پائی بھی کرتے نظر آئے ۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت وعدے کر کے بھول جاتی ہے ۔ اسے وعدے یاد دلانے کیلئے سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور ہوئے ہیں ۔ ہمارے ساتھ نا انصافی کی جارہی ہے ۔اس موقع پر ڈی جی سو شل یلفیئر نے نابینا افرادکے ساتھ کامیاب مذاکرات کیے اور ان کو 15جولائی تک ان کے مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی کروائی جس پر نابینا افراد نے22جولائی تک دھرنا موخر کردیا ۔نابینا افراد کا کہنا تھا کہ اگر15جولائی تک ہمارے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو ہم 22جولائی کو پھر دوبارہ دھرنا دینگے ۔