اسلام آبائی ہائی کورٹ نے چودھری رشید بطورچیئرمین پیمر بحالی کے عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا

بدھ 10 جون 2015 17:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جون۔2015ء)اسلام آبائی ہائی کورٹ نے چودھری رشید بطور چیئرمین پیمر بحالی کے عدالتی فیصلے کے خلاف وفاق کی انٹراکورٹ اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے ۔ بدھ کے روز جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے کی سماعت کی ۔ چیئرمین پیمرا چودھری رشید کی جانب سے وسیم سجاد جبکہ وفاق کی جانب ایڈیشنل اٹارنی جنرل افنان کریم کنڈی عدالت میں پیش ہوئے ۔

افنان کریم کنڈی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چودھری رشید چیئرمین پیمرا کے عہدے پر فائز ہونے کے باوجود تین ماہ تک سول سروس میں بھی تعینات رہے جو قانون کی خلاف ورزی ہے ۔ دو مرتبہ شوز کاز نوٹس بھیجنے کے باوجود بھی چودھری رشید نہ تو انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے اور نہ ہی کوئی تحریری جواب دیا ۔

(جاری ہے)

وسیم سجاد نے مخالفت کرتے ہوئے دلائل دیئے کہ چیئرمین پیمرا کے عہدے کے لئے ناموں کی سمری سٹیبلشمنٹ ڈویژن نے بھیجی تھی اس سے میرے موکل کا کوئی تعلق نہیں ۔

نہ میرے موکل کو اس بارے میں کچھ معلوم تھا ۔ انہوں نے کہا کہ جس وقت میرے موکل کو شوکاز نوٹس بھیجا گیا تھا اس وقت وہ سیکرٹری انفارمیشن کا عہدہ چھوڑ چکے تھے اس موقع پر افنان کریم کنڈی نے کہا کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ سٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سمری بھیجی ہو اور 35 برس سے بیوروکریسی میں کام کرنے والے افسر کو اس بارے میں معلوم ہی نہ ہو ۔ وسیم سجاد نے کہا کہ میرے موکل کو نہیں بتایا گیا کہ اسے کس قانون کے تحت برطرف کیا گیا تھا ۔ عدالت کے حکم پر چودھری رشید اپنے عہدے پر بحال ہو چکے ہیں حکومت اس میں مداخلت کیوں کر رہی ہے ۔جبکہ میرے موکل پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے اور ہراساں کیا جا رہا ہے بعدازاں عدالت نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔