Live Updates

الیکشن ٹربیونل کا جہانگیر ترین ، نادر لغاری ،علیم خان ، پرویز خٹک بارے فیصلہ

پی ٹی آئی رہنماؤں میں اختلافات شدت اختیار کر گئے شاہ محمود قریشی نے ان رہنما و ں کو راستے سے ہٹانے کیلئے ایک گہری چال چلی، جسٹس ریٹائر وجیہہ الدین کے اس فیصلے کے پیچھے شاہ محمود قریشی کا ہاتھ ہے، پارٹی ذرائع

بدھ 17 جون 2015 13:33

الیکشن ٹربیونل کا جہانگیر ترین ، نادر لغاری ،علیم خان ، پرویز خٹک بارے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17 جون۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے الیکشن ٹربیونل کی طرف سے جہانگیر ترین ، نادر لغاری کو پارٹی سے نکالنے اور علیم خان ، پرویز خٹک کی رکنیت منسوخی کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں میں اختلافات شدت اختیار کرچکے ہیں ۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین اور ان کے ساتھی جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کے اس فیصلے کے پیچھے شاہ محمود قریشی کا ہاتھ قرار دے رہے ہیں کیونکہ جسٹس ریٹائرڈ وجہیہ الدین احمد اور شاہ محمود قریشی کے تعلقات مثالی اور زبردست سمجھے جاتے ہیں اور پارٹی کے اندر دونوں رہنماؤں کی اہمیت بہت زیادہ سمجھی جاتی ہے ۔

ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین کیمپ اور شاہ محمود قریشی کے درمیان پارٹی کے اندر ہمیشہ سے اختلاف رائے رہا ہے اور اکثر اوقات عمران خان جہانگیر ترین کی رائے کو اہمیت دیتے رہے ہیں جسٹس ریٹائرڈ وجہیہ الدین احمد کی طرف سے جاری کئے گئے فیصلے میں شاہ محمود قریشی کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچا ہے

اس لئے جہانگیر ترین کے حمایتی اپنی نجی محفلوں میں یہ خیال کرتے ہیں کہ شاہ محمود قریشی نے جہانگیر ترین پرویز خٹک نادر لغاری اور علیم خان کو راستے سے ہٹانے کیلئے ایک گہری چال چلی ہے اوراس سیاسی چال سے شاہ محمود قریشی کو تو یقیناً فائدہ پہنچا ہے لیکن مجموعی طورپر تحریک انصاف کا بہت زیادہ نقصان ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

عمران خان پر پارٹی ورکروں کی طرف سے ایک دباؤ یہ بڑھ رہا ہے کہ شاہ محمود قریشی کے غلط فیصلوں سے کنٹونمنٹ بورڈز کے الیکشن اور ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کو خوفناک شکست ہوئی اس لئے شاہ محمود قریشی کو ملتان کی حد تک محدود کیا جائے اور اب یہ دباؤ بھی عمران خان پر ہی بڑھا ہے کہ شاہ محمود قریشی نے پارٹی کے اجتماعی مفاد کو مدنظر رکھنے کی بجائے ذاتی خواہشات کو ترجیح دی اور ملی بھگت سے ایک فیصلہ کروایا جس سے پارٹی کو اندرونی طورپر بھی اور بیرونی طور پر مشکل صورتحال سے دو چار ہونا پڑا ہے ۔

واضح رہے کہ عمران خان چند روز پہلے ہی جہانگیر ترین کو پارٹی امور کے حوالے سے مزید اختیارات تفویض کئے تھے تاکہ پارٹی کو پورے ملک میں منظم کیاجاسکے لیکن ٹربیونل کے فیصلے نے پارٹی کواندرونی خلفشار سے دو چار کردیا ہے اور تنظیم سازی کا عمل اور پارٹی کو منظم کرنے کا کام بھی فی الحال التواء کا شکار ہوگیا ہے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات