آئندہ انتخابات متحدہ قومی موومنٹ کے تابوت میں آخری کیل ثابوت ہوں گے، چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد ،میں مہاجر عوام سے اپیل کرتا ہوں جنہوں نے ان کے مینڈیٹ کی توہین کی ہے آئندہ انہیں مسترد کر دیں ، پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 17 اگست 2015 22:53

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 اگست۔2015ء) مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات متحدہ قومی موومنٹ کے تابوت میں آخری کیل ثابوت ہوں گے ۔میں مہاجر عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ جنہوں نے ان کے مینڈیٹ کی توہین کی ہے آئندہ انہیں مسترد کر دیں تاکہ وہ آنے والے دنوں میں ان کے مینڈیٹ کی دوبارہ توہین نہ کرسکیں ۔

جس دن کراچی میں اسلحے کی سیاست ختم ہوجائے گی اور آفاق احمد نائن زیرو پر اذان دے گا تو 10ہزار لوگ جمع ہوں گے ۔متحدہ کے اہم رہنما اور کارکنان ہم سے رابطے میں ہیں جو وقت آنے پر منظر عام پر آئیں گے ۔ہم ستمبر میں نشتر پارک میں عوامی جلسہ منعقد کریں گے جس میں ثابت ہوگا کہ مہاجر قوم الطاف حسین کے ساتھ نہیں ہے ۔ہمارے کارکنان کی گھروں میں واپسی میں اداروں کا کوئی عمل دخل نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

اس معاملے میں اداروں کو ملوث کرکے سیاسی کھیل کھیلا جارہا ہے اور کراچی آپریشن کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ایم کیو ایم کے استعفیٰ جشن آزادی کے موقع پر افرا تفری پھیلانے کے لیے دیئے گئے تھے جس میں ایم کیو ایم ناکام ہوگئی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ الطاف حسین اور متحدہ کی رابطہ کمیٹی نے ہمارے کارکنوں کی گھروں میں واپسی کے حوالے سے یہ شور مچایا کہ ادارے ہمیں واپس لے کر آئے ہیں ۔

جبکہ اداروں کا اس میں کوئی کردار نہیں ہے ۔یہ صرف کراچی آپریشن کو متنازعہ بنانے کی سازش ہے ۔جبکہ مہاجر قومی موومنٹ کے کارکنان کزشتہ کئی برسوں سے عوامی رابطہ مہم جاری رکھے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے جشن آزادی منانے کا اعلان تو کیا لیکن ان کے بیانات سے ان کے بارے میں جو تاثر قائم ہوا ہے وہ ختم نہیں ہوسکتا ۔استعفوں کا ڈرامہ جشن آزادی کو متاثر کرنے کی کوشش تھا جو ناکام ہوگیا ۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ قیادت کی جانب سے شور مچایا گیا کہ ہمیں جشن آزادی منانے نہیں دیا جارہا ہے جو کہ بیرونیآقاوٴں کو خوش کرنے کے لیے تھا ۔انہوں نے کہا کہ متحدہ کی تمام تر کوششوں کے باوجود اس مرتبہ کراچی میں عوام نے بھرپور جشن آزادی منایا ۔ہمارے حوالے سے کہا گیا کہ ہم نے متحدہ کے دفاتر پر قبضے کیے ہیں یہ الزام سراسر جھوٹ ہے ۔انہوں نے کہاکہ شاہ فیصل ،ملیر ،لانڈھی ،کورنگی اور لائنز ایریا کے علاقوں میں میڈیا جا کر خود دیکھ لے کہ مہاجر قومی موومنٹ نے کسی کے دفتر پر کوئی قبضہ نہیں کیا بلکہ سرے سے کوئی دفتر ہی نہیں کھولا اسکے برعکس متحدہ کے دفاتر سرکاری اور فلاحی مقامات پر بنائے گئے ہیں ،ہم ایسے دفاتر پر قبضے کیوں کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ نے عوام کو کچھ فائدہ نہیں پہنچایا ۔اب لوگوں کی ہمدردیاں حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عوام کی ہمدردیاں حاصل کرنے کے لیے پانی کا مصنوعی بحران پیدا کیا جارہا ہے ۔انہوں نے ڈی جی رینجرز سے اپیل کی کہ رینجرز بنیادی مسائل کو حل کرنے میں بھی اپنا کردار ادا کرے تاکہ کراچی آپریشن کے مزید بہترین نتائج حاصل ہوسکیں ۔

آفاق احمد نے کہا کہ متحدہ نے مہاجر عالمی کانفرنس بلانے کا جو اعلان کیا ہے کہ وہ بھی بیرونی ایجنڈے کا حصہ ہے اور جو کچھ متحدہ مہاجروں کے نام پر کراچی میں کررہی ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ متحدہ کے قائد الطاف حسین کی اقوام متحدہ اور دیگر اداروں سے اپیل کی پالیسی ملک دشمنی پر مبنی ہے ۔تاہم مہاجر قوم کا اس پالیسی سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے استعفیٰ قانونی طور پر منظور ہوچکے ہیں ۔اس کو التوا میں رکھنا آئین کی خلاف ورزی ہے اور اس حوالے سے مولانا فضل الرحمن بھی کہہ چکے ہیں کہ جو استعفیٰ دے دیئے جاتے ہیں وہ منظور ہوجاتے ہیں ۔اب استعفوں کی واپسی کے لیے جو ڈرامہ کیا جارہا ہے اس کو بند ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ مجھے عوامی رابطہ مہم چلانے سے روکا گیا اور میں طویل عرصے سے غیر اعلانیہ طور پر گھر میں بند ہوں ۔

لیکن اب ہم مہاجر قوم کے حقوق کے لیے بھرپور عوامی رابطہ مہم چلائیں گے ۔مہاجروں کے حقوق کی اصل جدوجہد متحدہ نہیں مہاجر قومی موومنٹ کررہی ہے ۔عوام دیکھ لیں گے کہ مہاجر قوم الطاف حسین کے ساتھ نہیں بلکہ آفاق احمد کے ساتھ ہے ۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ الطاف حسین نے گزشتہ دنوں اپنے رہنماؤں کو گالیاں بھی دی ہیں اورروف صدیقی نے کہا کہ آپ نے اچھا کیا کہ جشن آزادی منانے کا اعلان کیا ہے جو کہ ایجنسیوں کو اچھا جواب ہے جس پر الطاف حسین نے روف صدیقی کو گالیاں دی انہوں نے خالد مقبول صدیقی کو بھی ڈانٹا تھا۔

آفاق احمد نے کہاکہ ایم کیو ایم کے کئی کارکنان ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں اور مہاجر قومی موومنٹ میں شمولیت اختیار کرنا چاہتے ہیں جبکہ انہیں کہا ہے کہ آپ پہلے ایم کیو ایم سے علیحدگی کا اعلان کریں اور پھر اپنے گھروں پر بیٹھ جائیں اس کے بعد آپ کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔