کشمیر پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ،بھارت چاہتا ہے کشمیر پر بات ہی نہ ہو ‘ پاک بھارت مذاکرات کے دوران کشمیری رہنماؤں سے ملاقات پر پابندی لگانے سے بھارت کا مکروہ چہرہ سامنے آ گیا ہے،پاکستان نے بھارتی دباؤ مسترد کر کے اچھا فیصلہ کیا ہے، اس فیصلہ سے کشمیریوں کے دل میں پاکستان کی محبت میں اضافہ ہوا

امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعیدکاکارکنان کی تربیتی نشست سے خطاب

پیر 24 اگست 2015 22:36

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 اگست۔2015ء) امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ پاک بھارت مذاکرات کے دوران کشمیری رہنماؤں سے ملاقات پر پابندی لگانے سے بھارت کا مکروہ چہرہ سامنے آ گیا ہے،پاکستان نے بھارتی دباؤ مسترد کر کے اچھا فیصلہ کیا ہے، اس فیصلہ سے کشمیریوں کے دل میں پاکستان کی محبت میں اضافہ ہوا ہے، کشمیر پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ،بھارت چاہتا ہے کہ کشمیر پر بات ہی نہ ہو اور وہ مذاکرات کے نام پر دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکتا رہے۔

وہ پیرکو جامع مسجد قباء آئی ایٹ مرکزاسلام آباد میں کارکنان کی تربیتی نشست سے خطاب کر رہے تھے ۔اس موقع پر جماعۃ الدعوۃ کے مرکزی رہنما مولاناسیف اﷲ خالد اور مسؤل اسلام آباد شفیق الرحمن نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

حافظ محمد سعید نے کہا کہ کشمیر کے مظلوم مسلمان پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں اور گلی محلوں میں پاکستانی پرچم لہرا کر وطن عزیز پاکستان سے والہانہ محبت و عقیدت کا اظہار کر رہے ہیں۔

اس وقت ہر کشمیری پاکستان کا جھنڈا اٹھا کر کھڑا ہے اس سے پہلے یہ حالات نہیں تھے۔انڈیا کشمیری مسلمانوں کا یہ جذبہ دیکھ کر شدید بوکھلاہٹ اور پریشانی کا شکار ہے۔نظریہ پاکستان کی قیادت کشمیری کر رہے ہیں اور کشمیری خواتین ، نوجوان اور جماعتیں سب اہم کردار ادا کر رہی ہیں انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کے لیے موت اور زندگی کا مسئلہ ہے،کشمیر کی آزادی سے پاکستان کی تکمیل کے مراحل مکمل ہوں گے اور پاکستان کا رنگ اسلامی ہو ۔

بھارت نے پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کے لیے جماعۃ الدعوۃ کو فوکس کر رکھا ہے۔انڈیا کی جانب سے جماعۃ الدعوۃ کے خلاف مہم سے لوگوں کے دلوں میں محبت پیدا ہور ہی ہے۔ خطے کے حالات خراب کرنے کے لیے بھارت کو بیرونی قوتوں کی شہ حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعۃ الدعوۃ کے کارکنان دکھی انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں۔ کوئی علاقہ ایسا نہیں جہاں سیلاب ہو اورجماعۃ الدعوۃ کے کارکنان وہاں کام نہ کر رہے ہوں۔

سکردو چترال سمیت ہر جگہ امدادی کاروائیاں جاری ہیں۔ ہم متاثرہ بھائیوں کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ کارکنان خدمت خلق کے لیے ہر وقت تیار رہیں۔انہوں نے کہا کہ حریت قائدین کے گھروں پر چھاپوں اور نظربندیوں سے کشمیریوں میں بھارت کے خلاف نفرت میں اضافہ ہوا ہے۔انڈیا پاکستان سے مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہے۔حکمران آٹھ لاکھ بھارتی فوج کے مظالم سے دنیا کو آگاہ اور اس کا مذموم چہرہ بے نقاب کریں۔

مسلمان فرقہ واریت ، لسانیت اور علاقائیت کے جھگڑے چھوڑ کر قرآن وسنت کی بنیاد پر متحد ہو جائیں۔انہوں نے کہاکہ نبی اکرم ؐاور صحابہ کرام رضوان اﷲ علیھم اجمعین نے سیاسی و معاشی نظام چلا کر دکھائے ہیں۔ جب تک ہم ان پر عمل پیرانہیں ہوں گے وطن عزیز پاکستان کو درپیش مسائل کا حل ممکن نہیں ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہر مسلمان اپنے عقائد، اعمال و اخلاق کی اصلاح کرے اور اﷲ کی ناراضگی والے کام ترک کر کے اس کی خوشنودی کے حصول کیلئے کوششیں کی جائیں۔

متعلقہ عنوان :