ہواوے نے باضابطہ طورمیٹ ایس اسمارٹ فون متعارف کرادیا

جمعہ 4 ستمبر 2015 18:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 ستمبر۔2015ء ) ہواوے نے باضابطہ طورپرجرمنی کے شہر برلن میں اپنے سالانہ پرچم بردار پراڈکٹ میٹ ایس اسمارٹ فون کا اجراء کردیا۔یہ پہلا موقع ہے کہ باہمی تبادلہ خیال کیلئے موبائل فونز میں ’’فورس ٹچ ‘‘ ٹیکنالوجی استعمال کی جارہی ہے۔نئی موبائل کا سٹائل میٹ 7 کی طرح کا ہے لیکن یہ 2.5 ڈی کے خم دارگوریلا شیشے اور مقبول عام انتہائی پتلے فریم ڈیزائن کے ساتھ لیس ہے۔

arc کی موٹائی 7.2mm ہے اور حیرت انگیزطورپرپتلے سائیڈ کی موٹائی تقریبا 2.65mm ہے۔میٹ ایس ،3 جی بی ریم پلس64جی بی رام کے ساتھ یونی کارن 935 پراسیسرسے لیس ہے اوریہ فرنٹ ریئر 8,000,000 پلس 13 پکسل کیمرے کا حامل ہے۔فون میں 4100mAh کی بیٹری نصب ہے اوریہ انڈرائیڈ 5.1 کسٹم ایموشن یوآئی 3.1 پر چلے گا۔

(جاری ہے)

دریں اثنا، اس کا لگژی گیجٹ 4G کوسپورٹ کرے گا اوراس میں فنگر پرنٹ سینسرکا اپ گریڈ ورژن بھی لگا ہواہے۔

ہواوے کنزیومربی جی کے سی ای اورچرڈ یو کا کہنا ہے کہ میٹ ایس بصیرت پرمبنی ہے جوہم نے لوگوں سے تبادلہ خیال کے ذریعے حاصل کیا۔فون کا فنکشن انتہائی دلچسپ اور اتنا حساس ہے کہ یہ فروٹ اوردیگراشیاء کا وزن تک کر سکتا ہے۔ میٹ ایس دنیا کا پہلا وائرلیس پرنٹنگ مورپیا اسمارٹ فون ہے جو 16 بڑے برانڈزکو سپورٹ اور صارف کو پرنٹرزکے کسی بھی ڈرائیورکو انسٹال کرنے کے بغیر پرنٹ حاصل کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔. اس کے علاوہ میٹ صرف دس منٹ میں چارج ہوجاتا ہے اوریہ 2 گھنٹے کا ٹاک ٹائم فراہم کرتا ہے۔

متعلقہ عنوان :