چیئرمین سینیٹ کا دیوار چین اور ہواوے ہیڈ آفس کادورہ ، گرمجوشی سے استقبال

پاک چین اقتصادی راہداری کی بدولت پاکستان خوشحالی کے نئے دور میں داخل ہو جائے گا ،پاک چین اقتصادی راہداری کی بدولت دونوں ممالک کے مابین معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے ، پاکستان میں چین کے ورکرز کی سیکورٹی کیلئے خصوصی حفاظتی اقدامات اٹھائے گئے ہیں ، رضا ربانی کی گفتگو

بدھ 18 نومبر 2015 22:45

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 نومبر۔2015ء ) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے اپنے چار روزہ دورہ چین کے دوسرے دن وفد کے ہمراہ دیوار چین کادورہ کرنے کے بعد بیجنگ میں ہواوے کے ہیڈ آفس بھی گئے جہاں ہواوے کمپنی کے اعلی حکام نے چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی اور وفد کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔چیئرمین سینیٹ کو ہواوے کمپنی اور خاص طور پر کمپنی کی طرف سے پاکستان میں کی جانے والی سرمایہ کاری بارے تفصیلی آگاہ کرتے وہئے بتایا گیا کہ یہ کمپنی پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں کے فروغ میں دلچسپی رکھتی ہے اور اس کمپنی کے1700ملازمین پاکستان میں کام بھی کر رہے ہیں۔

اور اس کمپنی نے300ملین ڈالر کی پاکستان میں سرمایہ کاری بھی کر رکھی ہے۔ہواوے کمپنی نے پاکستانی طالب علموں کو تربیت دینے کے منصوبہ جات بھی بنا رکھے ہیں اور اگلے سال پاکستان سے آئی ٹی کے حکام کو تربیت کیلئے مدعو کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے چیئرمین سینیٹ کو یہ بھی بتایا کہ ہواوے کمپنی پاکستان میں معذور افراد کیلئے خصوصی فنڈزبھی دراہم کرتی ہے۔

جس پر چیئرمین سینیٹ نے اسے کامیاب کمپنی قرار دیتے ہوئے زلزلہ کے دوران اس کمپنی کی طرف سے ریلیف کے کاموں ،نوکریوں اور تربیت کے مواقع کو سراہا۔چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے سی پی پی سی سی آفس کا دورہ بھی کیا اور میوزیم بھی دیکھا۔ جہاں نیشنل کمیٹی آف سی پی پی سی سی کے وائس چیئرمین نے پاکستانی وفد کوعشائیہ دیا ۔اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے دونوں ممالک کے مابین باہمی تعلقات کے فروغ پر زور دیا۔

سی پی پی سی سی کے وائس چیئرمین نے اپنے دورہ پاکستان2013 کی شاندار یادوں کو بھی زندہ کیا۔اور بعد میں چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کو سی پی پی سی سی بارے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس کی بدولت چین کی معیشت میں نمایاں بہتری آئی ہے۔چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے انکی شاندار مہمان نوازی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔اورانہیں سینیٹ آف پاکستان بارے تفصیلی آگاہ کرتے ہوئے انہیں 2016میں پاکستان آنے کی دعوت بھی دی۔

قبل ازیں چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے چین کی نیشنل پیپلز کانگرس کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین زنگ دی جیونگ سے گریٹ ہال میں ملاقات کرتے ہوئے میاں رضا ربانی نے چین کی پچھلی دہائی میں معیشت میں ہونے والی بہتری کو سراہتے ہوئے دونوں ممالک کے مابین تجارت کے شعبے میں روابط بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے دونوں ممالک کے مابین دوستی اور تعاون میں مزید فروغ ملے گا۔

انہوں نے دونوں ممالک کے مابین پارلیمانی وفود کے تبادلوں پر بھی زور دیا۔میاں رضا ربانی نے چین کو ترقی یافتہ ممالک کیلئے رول ماڈل قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان چینی ماہرین کے تجربے سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کی بدولت پاکستان خوشحالی کے ایک نئے دور میں داخل ہو جائے گا۔پاک چین اقتصادی راہداری کی بدولت دونوں ممالک کے مابین معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں چین کے ورکرز کی سیکورٹی کیلئے خصوصی حفاظتی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ چین کے بنیادی ایشوز پراپنے دوست ملک کی مدد کی ہے اور چین کی پالیسی کو سراہا ہے۔انہوں نے چین کی حکومت کی مسئلہ کشمیر کی حمایت کو بھی سراہا ۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے چین کی نیشنل پیپلز کانگرس کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین زنگ دی جیونگ اور دیگر پارلیمنٹیرین کو پاکستان آنے کی دعوت بھی دی۔جو انہوں نے قبول بھی کرلی۔