دہشتگردوں کے ملک بھر میں پھیلنے کے خدشے کے باعث شمالی وزیرستان میں آپریشن شروع نہ کیاجاسکا، دہشتگردوں کو گھیرے میں لے کر ٹھکانے لگانا مقصود تھا، افغانستان میں ـ’’ را‘‘ کا تربیتی مرکز موجود ہے، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے حکمت وتدبر کی ضرورت ہے ،اے پی ایس پر حملے کے منصوبہ ساز افغانستان ، دہشتگردوں کے معاون پاکستان کے دیگر شہروں بالخصوص کراچی منتقل ہوگئے

پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کا سعودی اخبار کو انٹرویو

منگل 22 دسمبر 2015 18:50

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 دسمبر۔2015ء ) پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے اپنے دور میں شمالی وزیرستان میں آپریشن شروع نہ کرنے کے راز سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردوں کے ملک بھر میں پھیلنے کا خدشہ تھا، دہشتگردوں کے مکمل خاتمے کے لیے حکمت و تدبر کی ضرورت ہے، بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ نے جلال آباد کے قریب وسیع و عریض مرکز قائم کررکھاہے ، اے پی ایس کے منصوبہ ساز افغانستان ، دہشتگردوں کے معاون پاکستان کے دیگر شہروں بالخصوص کراچی منتقل ہوگئے۔

ایک سعودی اخبار کو دیئے گئے انٹرویو میں اشفاق پرویز کیانی کاکہناتھاکہ ان دور میں شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن شروع نہ کیاجاسکاکیونکہ دہشتگردوں کو گھیرے میں لے کر ٹھکانے لگانا مقصود تھا، اسی وقت آپریشن شروع کرتے تو دہشتگردوں کے ملک بھرمیں پھیلنے کا خدشہ تھا۔

(جاری ہے)

اْنہوں نے بتایاکہ اطلاعات کے مطابق کالعدم ٹی ٹی پی کے جنگجو افغانستان کے علاقوں نورستان اور کنڑ فرار ہوگئے جس کی وجہ سے دہشتگردی کے خلاف جنگ کے مطلوبہ مقاصد حاصل نہ ہوسکے۔

اشفاق پرویز کیانی نے بتایاکہ آرمی پبلک سکول پشاور حملے کے منصوبہ ساز افغانستان فرار ہوگئے تھے ، اے پی ایس حملے کے منصوبہ سازوں کی پاکستانی حوالگی دشوارگزار مرحلہ ثابت ہوگی ، دہشتگردوں کے معاون پاکستان کے دیگر علاقوں خصوصاً کراچی میں روپوش ہوگئے ہیں،اب بھی دہشتگرد پاک فوج اور رینجرز پر حملے کرتے ہیں۔ اْنہوں نے بتایاکہ بھارتی خفیہ ایجنسی نے جلال آباد کے قریب مرکز قائم کررکھاہے جہاں نوجوان کو پاکستان اور افغانستان سے اغواء کرکے پہنچایاجاتاہے ، را کے مرکز میں بھارتی اہلکارمسلمانوں کا روپ دھار کر ان کی برین واشنگ کرتے ہیں۔