جماعت اسلامی کا یکم تا 31مارچ 2016ملک بھر میں کر پشن فری پاکستان کے نام سے ”رابطہ عوام مہم “چلانے کا اعلان ،تنظیمی سطح پر 2016کو نوجوانوں کے سال کے طور پر منظم کیا جائے گا‘اس سال 10لاکھ نئے نوجوانوں کو تحریک اسلامی سے جوڑنے کی کوشش کی جائے گی‘ 6 جنوری کو حکومت کی نج کاری پالیسی کے خلاف کراچی میں تمام مزدو ر تنظیموں کامشترکہ کنونشن ہوگا‘ حکمرانوں نے ایمنسٹی سکیم سے مشرف کے این آر اوکی تقلید کرکے کرپٹ اشرافیہ کو نوازا ہے ‘پٹھان کوٹ حملے میں بھارت کی طرف سے پاکستان کو ملوث کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں‘رینجرز اختیارات پر دونوں فریق اپنی انااور مفادات کی لڑائی لڑ رہے ہیں‘نتخابی اصلاحات کیلئے بنائی گئی حکومتی کمیٹی فائلوں میں گم ہوکر رہ گئی ہے ‘کرپشن کے خلاف بڑی قومی تحریک اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے‘ سینیٹر سراج الحق کی پر یس کا نفر نس

اتوار 3 جنوری 2016 20:35

جماعت اسلامی کا یکم تا 31مارچ 2016ملک بھر میں کر پشن فری پاکستان کے نام ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔3جنوری۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کی شوریٰ نے فیصلہ کیا ہے کہ یکم تا 31مارچ 2016ملک بھر میں ”رابطہ عوام مہم “چلائی جائیگی‘اس مہم کا تھیم ”کرپشن فری پاکستان“ہوگا‘تنظیمی سطح پر 2016کو نوجوانوں کے سال کے طور پر منظم کیا جائے گا‘اس سال 10لاکھ نئے نوجوانوں کو تحریک اسلامی سے جوڑنے کی کوشش کی جائے گی‘ 6 جنوری کو حکومت کی نج کاری پالیسی کے خلاف کراچی میں تمام مزدو ر تنظیموں کامشترکہ کنونشن ہوگا جس میں خود شرکت کروں گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی مجلس شوریٰ کے سہ روزہ اجلاس کے اختتامی سیشن اور بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اظہر اقبال حسن ، امیر العظیم اور قیصر شریف بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت کے خلاف میدان میں نکلنے کا وقت آگیا ہے۔حکومت نے تین سال میں اپنے انتخابی وعدوں پر عمل کیا نہ آئین پاکستان کی پاسداری کی۔

حکومت ایمنسٹی جیسی سکیموں سے عام آدمی کو کرپشن کی دعوت دے رہی ہے ۔ حکمرانوں نے ایمنسٹی سکیم سے مشرف کے این آر اوکی تقلید کرکے کرپٹ اشرافیہ کو نوازا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پٹھان کوٹ حملے میں بھارت کی طرف سے پاکستان کو ملوث کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ رینجرز اختیارات پر دونوں فریق اپنی انااور مفادات کی لڑائی لڑ رہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ انتخابی اصلاحات کیلئے بنائی گئی حکومتی کمیٹی فائلوں میں گم ہوکر رہ گئی ہے ۔کرپشن کے خلاف بڑی قومی تحریک اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔دولت کے بل بوتے پر اشرافیہ کے چند خاندان 68سال سے عوام کی گردنوں پر سوار ہیں ،حکومت پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ کی ہو یا مارشل لا ء انہی لوگوں کے وارے نیارے ہوتے ہیں اور اسمبلیوں میں یہی لوگ براجمان ہوتے ہیں ۔

باصلاحیت اور دیانت دار لوگ غربت کی وجہ سے اسمبلیوں تک نہیں پہنچ پاتے ۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ انتخابی سسٹم ظالم و جابر کو سپورٹ اور غریب کو بے یارو مددگار چھوڑ دیتا ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پورا ملک ہمہ نوع مسائل میں گھرا ہوا ہے ۔عوام کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے ۔بدامنی اور شہریوں میں عدم تحفظ حد سے بڑھ گیا ہے۔انتخابی نظام کے کھوکھلے ہونے کی بناء پر دھاندلی ،دھونس اور روپے کے عمل دخل نے اسے چندسرمایہ داروں اور جاگیرداروں کے ہاتھو ں میں کھلونا بنادیا ہے ،جس کی وجہ سے انتخابی نظام سے عوام کا اعتماد اٹھ گیا ہے ،عوام کو اس صورتحال سے نکالنے کیلئے جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ عوام کے دل و دماغ میں اسلامی پاکستان خوشحال پاکستان کے تصور اور جذبے کو بیدار کیا جائے گا۔

سال رواں میں ملک بھر میں کارکنان جماعت کی تعداد کو دوگنا کیا جائے گا ۔جماعت اسلامی یوتھ کے تحت اگست 2016میں کراچی تا پشاور ”جیوے پاکستان کاروان “چلایا جائے گا۔ضلعی و تحصیل سطح پر خواتین کی تنظیم سازی مکمل کی جائے گی ۔بڑے شہروں میں خواتین اور بچیوں کی کونسلنگ کیلئے مراکز کا آغاز کیا جائے گا۔معاشرتی اصلاح اور ترقی کیلئے اچھائی کے فروغ اور برائی کے انسداد کے ذریعہ معاشرہ کو کرپشن فری بنانے کیلئے سود اور سودی نظام کے اخلاقی ،معاشرتی اور معاشی نقصانات کو اجاگر کرنے اور اس کے خلاف عوام میں مزاحمتی شعور کیلئے اقدامات کئے جائیں گے ۔

مرکز ی ،صوبائی ،ضلعی اور انتخابی حلقہ جات کی سطح پر”الیکشن فنڈ“کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔مرکز ،صوبہ اور اضلاع کی سطح پر”شعبہ انتخابات “کو جدید خطوط پر منظم کیا جائے گا۔اقلیتی ونگ کو منظم کرنے کیلئے مرکز ،صوبوں اور اضلا ع کی سطح پر نگران شعبہ کا تقرر کیا جائے گا۔قرآن فہمی و احیائے سنت کے مختلف پروگراموں کے ذریعے 50لاکھ مرد وخواتین کی تعلیم و تربیت کی جائے گی ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سودی نظام نے ملک کو معاشی طور پر مفلوج کردیا ہے ،چند خاندان ملک کی 65فیصد دولت پر قابض ہیں ۔غریب غریب تر اور امیر امیر تر ہورہا ہے ۔سودی نظام کے خلاف اور ملک میں اسلامی نظام معیشت کے نفاذ کیلئے قوم کو منظم کیا جائے گا اور سود کے خلاف ایک بڑی تحریک چلائی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ آئی ڈی پیز کا مسئلہ ہنوز حل طلب ہے ،قبائلی عوام کو دوسروں کے گناہوں کی سزا دی جارہی ہے جو درست نہیں ۔

شدید ترین سردی میں خواتین اور معصوم بچے عارضی رہائشی کیمپوں میں ٹھٹھر رہے ہیں ۔ان کی زندگی انتہائی مشکل بنا دی گئی ہے ،انہیں تعلیم ،صحت ،روز گار اور چھت کی سہولتوں سے محروم کردیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام کو ایک نظام دینے کی ضرورت ہے تاکہ وہ ملکی آئین اور قانون کے مطابق اپنی زندگی گزار سکیں ۔