لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب یونیورسٹی سمیت صوبے کی چار جامعات کے وائس چانسلرز کی تقرریوں کے لئے جاری انٹرویوز روکنے کے لئے متفرق درخواست دائر کر دی گئی

Umer Jamshaid عمر جمشید ہفتہ 9 جنوری 2016 12:18

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔09 جنوری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ میں پروفیسر ڈاکٹر عصمت اللہ کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت پنجاب نے من پسند پروفیسرز کو وائس چانسلرز کے عہدے پر تعینات کرنے کے لئے قوانین تبدیل کر دئیے،، معاملہ عدالت عالیہ میں زیر التوا ہونے کے باوجود حکومت نے بدنیتی کا ثبوت دیتے ہوئے وائس چانسلرز کے امیدواروں کے انٹرویوز کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے،، اور امیدواروں کو انٹرویو کے لئے کال لیٹر جاری کرنے کے بجائے فون کال کے ذریعے بلایا جا رہا ہے،، قوانین کے تحت وائس چانسلرز کی تعیناتی سے قبل ہائر ایجوکیشن کمیشن سے مشاورت ضروری ہے،، قانون کے برعکس قائم کی جانے والی سب کمیٹی کو کوئی قانونی اختیار حاصل نہیں ہے،، پنجاب یونیورسٹی، سرگودھا یونیورسٹی، نوازشریف انجینئرنگ یونیورسٹی سرگودھا اور لاہور یونیورسٹی فار ویمن کے وائس چانسلرز کو قوانین میں غیرقانونی ترامیم کر کے سیاسی بنیادوں پر تعینات کیا جا رہا ہے،، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالتی فیصلہ آنے تک وائس چانسلر کی تقرریوں کے لئے امیدواروں سے ہونے والے انٹرویوز روکنے کا حکم جاری کیا جائے ۔