ٹھنڈے ٹھنڈے پانی میں نہانا چاہیے۔ مگر اتنا ٹھنڈا ۔۔۔۔

Fahad Shabbir فہد شبیر منگل 12 جنوری 2016 01:36

ٹھنڈے ٹھنڈے پانی میں نہانا چاہیے۔ مگر اتنا ٹھنڈا  ۔۔۔۔

کراسنویارسک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11جنوری۔2016ء)ٹھنڈے ٹھنڈے پانی میں تو نہانا چاہیے مگر کیا اتنا ٹھنڈا کہ سوچ کر ہی کپکپی طاری ہوجائے؟ میخائل ساشکو نے رائٹر کو بتایا کہ ٹھنڈے پانی میں نہا کر اس کا جسم پرسکون ہوجاتا ہے۔میخائل صاحب جس ٹھنڈے پانی کی بات کر رہے ہیں وہ عام ٹھنڈا پانی نہیں ہوتا ، وہ تو برف کے سے ٹھنڈے پانی کی بات کر رہے ہیں، جس کے بارے میں سوچ کر ہی سردی لگتی ہے۔

ساشکو کریوفل کلب کا چیئرمین ہے۔

(جاری ہے)

یہ ٹھنڈے یخ بستہ پانی سے نہانے والوں کا کلب ہے جو سائبریا کے شہر کراسنویارسک میں قائم ہے۔ اس شہر کا عمومی درجہ حرارت منفی 22 ڈگری فارن ہائٹ تک ہوتا ہے اورکلب کے ہزاروں ارکان کے لیے یہی موسم سوئمنگ کے لیے بہترین ہوتا ہے۔ کلب کے ارکان برف پر تھوڑی ورزش کر کے دریائے ینیسی اور دوسرے ٹھنڈے یخ بستہ سوئمنگ پول میں نہاتے ہیں۔ کچھ دن پہلے کلب کے چیئر مین 68 سالہ ساشکو نے اپنی68ویں سالگرہ کلب کے دوسرے ممبروں کے ساتھ ٹھنڈے پانی میں منائی۔جس دن ساشکو کی سالگرہ تھی، موسم کا درجہ حرارت منفی 16 درجے فارن ہائٹ تھا۔