علماء کرام انبیاء کے وارث اور دینی مدارس بیت اللہ اور مسجد نبوی کی شاخیں ہیں‘قاضی محمود الحسن اشرف

جمعہ 15 جنوری 2016 13:22

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 جنوری۔2016ء) حضور کو اللہ تعالیٰ نے سارے جہانوں کے لیے رحمت بناکربھیجاہے۔ علماء کرام انبیاء کے وارث اور دینی مدارس بیت اللہ اور مسجد نبوی کی شاخیں ہیں۔ انتہاء پسندی اوردہشتگردی کا مقابلہ کرنے کے لیے اسوہ رسول اکرم سے راہنمائی حاصل کی جائے۔ اسلام ساری انسانیت سے خیرخواہی اور محبت کاپیغام دیتاہے۔

مسلمانوں کو ساری انسانیت کو امن وسلامتی کاراستہ بتلانے کے لیے اتباع سنت کااہتمام کرناچاہیے۔ ان خیالات کااظہار مرکز سواداعظم اہل سنت والجماعت مظفرآبادمیں آل جموں و کشمیر جمعیت علماء اسلام کے مرکزی جنرل سیکرٹری مولاناقاضی محمودالحسن اشرف نے علماء کرام کے نمائندہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجتماع کی صدارت آل جموں وکشمیرجمعیت علماء اسلام کے ڈویژنل امیرقاضی منظورالحسن نے کی۔

(جاری ہے)

اجتماع میں نامزد امیدوار نیلم ویلی علامہ عطاء اللہ علوی ، ، سمیت درجنوں علماء اور سینکڑوں معززین شہرنے شرکت کی۔ انھوں نے اپنے خطاب میں کہا حضور کو اللہ تعالیٰ نے سراج منیربناکربھیجاہے،جس کی روشنی میں ساری کائنات جگمگااٹھی ،آپ کی برکت سے کمزوروں ِ،ضعیفوں ، یتیموں اور بے سہارالوگوں کو عزت وشرافت ملی ، جن کی محنت سے ایک لاکھ چوبیس ہزار صحابہ کرام کی مقدس جماعت تیارہوئی ،جنہوں نے انسانیت کو رشدوہدایت کاراستہ دکھایا۔

انھوں نے کہا حضور کی ہر اداکو اللہ تعالیٰ نے محفوظ فرمادیاہے،صحابہ کرام اور اہل بیت نے اپنی جان پر کھیل کر حضور کی سنت اور سیرت کو بعدوالوں تک پہنچایا۔ آج یہ امانت علماء کرام ، دینی مدارس کے سپرد ہے۔ علماء کرام اورمشائخ کو اس امانت کو اسی نہج پر آنیوالی انسانیت تک پہنچاناضروری ہے۔ انھوں نے کہا اسلام تقسیم کی نہیں،بلکہ جوڑنے کی تعلیم دیتاہے، اسلیے امت میں جوڑ پیداکرنے کے لیے علماء کرام کو اپناکرداراداکرناچاہیے۔

انھوں نے کہا دارالعلوم دیوبندنے برصغیرمیں ہی نہیں،بلکہ پورے عالم میں اس امانت کو بطریق احسن پہنچانے میں اہم کرداراداکیاہے۔ آج دارالعلوم کے فیض یافتگان دنیاکے چپے چپے پر امن وسلامتی کاپیغام عام کرنے میں مصروف ہیں انھوں نے کہا مقبوضہ کشمیرمیں مسلمانوں کی تعلیمی ، اخلاقی ، تہذیبی قدروں کو محفوظ رکھنے کے لیے علماء کرام اور دینی مدارس اہم کرداراداکررہے ہیں۔ انھوں نے کہاامن سب کی ضرورت ہے ۔اسلیے قیام امن کے لیے جوبھی آواز اٹھے، اس پر لبیک کہناچاہیے۔