بی آئی ایس پی رواں سال ملک کے 16 اضلاع میں پائلٹ سروے کرے گی، نئے سروے میں دردر جانے اور خوددرجی کاطریقہ کار ہو گا، ایسا نظام لا رہے ہیں جس میں کرپشن اور مافیاز کی کوئی گنجائش نہیں ہو گی ،بلدیاتی نمائندے اس کی نگرانی کریں، ماضی کے سروے کی کوتاہیوں پر قابو پائینگے

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن ماروی میمن کی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف منیجمنٹ میں منتخب بلدیاتی نمائندوں سے گفتگو

ہفتہ 16 جنوری 2016 23:01

بی آئی ایس پی رواں سال ملک کے 16 اضلاع میں پائلٹ سروے کرے گی، نئے سروے ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 جنوری۔2016ء)بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی چیئرپرسن و وزیر مملکت ماروی میمن نے کہا ہے کہ منتخب بلدیاتی نمائندے اور بی آئی ایس پی کی انتظامیہ مل کر غریب لوگوں کی خدمت کریں، بی آئی ایس پی امسال ملک کے 16 اضلاع میں پائلٹ سروے کرے گی، نئے سروے میں ڈور ٹو ڈور سروے کے ساتھ سیلف رجسٹریشن کا بھی طریقہ کار ہو گا، ہم ایسا نظام لا رہے ہیں جس میں کرپشن اور مافیاز کی کوئی گنجائش نہیں ہو گی اور بلدیاتی نمائندے اس کی سپروائزری کریں، ماضی کے سروے میں جو کوتاہیاں ہوئی ہے وہ آئندہ نہیں ہوں گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف منیجمنٹ میں منتخب بلدیاتی نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئر پرسن و وزیر مملکت ماروی میمن نے کہا کہ ماضی کے سروے میں جو غلطیاں ہوئی ہیں وہ آئندہ نہیں ہوں گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نئے سروے میں ڈور ٹو ڈور سروے کے ساتھ سیلف رجسٹریشن کا بھی طریقہ کار ہو گا اور بلدیاتی نمائندے اس کی سپروائزری کریں۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسی ایسے آدمی کی رجسٹریشن ہو جو حقدار نہ ہوں تو بلدیاتی نمائندے اس حوالے سے بی آئی ایس پی انتظامیہ کو آگاہ کریں کیونکہ بلدیاتی نمائندے گلی کوچے کی سطح پر لوگوں کو جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلف رجسٹریشن میں بھی بلدیاتی نمائندے عوام کی رہنمائی کریں اگر کوئی حقدار آدمی رہ جائے تو بلدیاتی نمائندے ان کی رہنمائی کریں اور ان کی رجسٹریشن کرائیں کیونکہ دونوں کا مقصد غریب عوام کی خدمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج میں بی آئی ایس پی کے زیر التواء 95 ہزار افراد کی فہرست کراچی کے منتخب نمائندوں کو دے رہی ہوں اور یہاں تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندگی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ ان فہرستوں میں جن افراد کے نام ہیں ان کو ڈھونڈیں اور بی آئی ایس پی کے دفاتر سے ان کی تصدیق کرائیں تاکہ ان کو بھی معاوضہ ملنا شروع ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو معاوضہ ملے گا تو وہ آپ کو دعائیں دیں گی۔

ماروی میمن نے کہا کہ ہم کوشش کررہے ہیں کہ تعمیری سیاست کی جائے، وزیراعظم محمد نواز شریف کی طرف سے یہ سخت ہدایات ہیں کہ بی آئی ایس پی کو سیاسی نہیں بلکہ ایک غیر جانبدار پروگرام رکھنا ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج مختلف سیاسی جماعتوں کے منتخب بلدیاتی نمائندے یہاں موجود ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ وہ غریبوں کی مدد کرنے میں ہمارا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں جس طرح یہاں سیاست ہوئی ہے اس کو عوام کی خاطر بھلانا ہو گا اور سب کو مل کر ان غریبوں کی خدمت کرنی ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ میں منتخب بلدیاتی نمائندوں کا عزت و احترام کرتی ہوں اور ان پر اعتماد کرتی ہوں کیونکہ ان کا مقصد عوام کی خدمت کرنا ہے اور یہ کام بھی آج عوام کی خدمت کے لئے ہی آپ کے سپرد کر رہی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام آپ لوگ نیک نیتی سے کریں اور ایک ماہ بعد آپ لوگوں سے پھر ملاقات ہو گی کہ آپ لوگوں نے اس پر کتنا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بی آئی ایس پی انتظامیہ سے کہتی ہوں کہ وہ بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ابتدائی طور پر یہ پروگرام کراچی میں شروع کر رہے ہیں، مجھے یقین ہے کہ یہ پروگرام یہاں کامیاب ہو گا جس کے بعد اس پروگرام کو ملک کے دیگر علاقوں تک وسعت دی جائے گی۔ اس موقع پر مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے بشمول پاکستان مسلم لیگ (ن)، متحدہ قومی موومنٹ، پاکستان پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی، عوامی نیشنل پارٹی کے منتخب نمائندوں نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں بلدیاتی نمائندوں کو شامل کرنے پر چیئر پرسن و وزیر مملکت ماروی میمن کا شکریہ ادا کیا اور پروگرام میں مزید بہتری لانے کے لئے تجاویز دینے کے ساتھ ساتھ اپنے مکمل تعاون کا بھی یقین دلایا۔

بعد ازاں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن و وزیر مملکت ماروی میمن نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام، بسپ بینفیشرز کمیٹی (بی بی سی) کے لیڈرز سے عورت فاؤنڈیشن کے دفتر میں ملاقات کی۔ اس موقع پر ماروی میمن نے کہا کہ بی بی سی لیڈرز سے ملاقات کا مقصد براہ راست ان کے مسائل سے آگاہی حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ بی آئی ایس پی انتظامیہ بی بی سی لیڈرز سے مکمل تعاون کریں۔

اس موقع پر بی بی سی لیڈرز نے وسیلہ تعلیم پروگرام کے حوالے سے درپیش مسائل سے بی آئی ایس پی چیئرپرسن کو آگاہ کیا۔ انہوں نے ماروی میمن کو بتایا کہ وسیلہ تعلیم پروگرام کا وظیفہ صرف پانچوں جماعت تک کے بچوں کو ملتا ہے، وظیفہ کو دسویں جماعت تک کیا جائے۔ جس پر ماروی میمن نے کہا کہ ہم کوشش کریں گے کہ وظیفہ کو دسویں جماعت تک کیا جا سکے اور اس حوالے سے درکار فنڈ کے لئے متعلقہ پلیٹ فارم پر بات کروں گی۔ وسیلہ تعلیم پروگرام کا وظیفہ معذور بچوں کو نہ ملنے کی شکایات پر مارروی میمن نے کہا کہ اس کو ہم اپنے پالیسی میں شامل کر دیں گے کہ وہ معذور بچے جو اسپیشل ایجوکیشن حاصل کررہے ہیں ان کو بھی یہ معاوضہ ملے۔