وزیراعظم اور آرمی چیف کا ثالثی مشن ، عالمی میڈیا کی جانب سے خصوصی اہمیت وکوریج

پاکستان کاسعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کو کم کروانے کا فیصلہ خطے میں پائیدار امن کے لیے سود مند ثابت ہوگا، عالمی میڈیا کی شہ سرخیاں

پیر 18 جنوری 2016 22:57

وزیراعظم اور آرمی چیف کا ثالثی مشن ، عالمی میڈیا کی جانب سے خصوصی اہمیت ..

ریاض/ نئی دہلی/ تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 جنوری۔2016ء) وزیراعظم نواز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کے سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کو کم کروانے کے لیے ریاض اور تہران کے دورے کو غیر ملکی میڈیا نے خصوصی اہمیت دی ہے اور پاکستان کے ثالثی کردار کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کاسعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کو کم کروانے کا فیصلہ خطے میں پائیدار امن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔

پیر کو بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز نے وزیراعظم نواز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کے دورہ سعودی عرب اور ایران کو خصوصی کوریج دی اور ایک اعلی سرکاری حکام کے حوالے سے لکھا کہ پاکستان نے سعودی عرب اور ایران کی پروار کا حصہ بننے کے بجائے ثالثی کا کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیاہے جبکہ ثالثی کا کردار ادا کرنے کا فیصلہ کچھ روز قبل اسلام آباد میں ہونے والے سیاسی و عسکری قیادت کے اجلاس میں کیا گیا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ایران کے اہم اخبارات میں بھی وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے دورے کو خصوصی کوریج دی،ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف تہران کے دورے کے دوران ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کرینگے جس میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی اور اس کے مسلم امہ پر اثرات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

ادھر سعودی عرب اخبار مڈل ایسٹ آن لائن نے وزیراعظم اور آرمی چیف کے دورے کے حوالے سے لکھا ہے کہ شریف خاندان کے سعودیہ کے شاہی خاندان کے ساتھ خاصے گہرے تعلقات ہیں جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی شعبے میں بھی کافی مضبوط تعلقات موجود ہیں۔ نواز شریف اور جنرل راحیل شریف کا حالیہ دورہ ریاض سعودیہ عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کوکم کرنے میں سودمندثابت ہوسکتا ہے،سعودیہ میڈیا کی رپورٹس کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے سعودی فرمانروا سلمان عبد العزیز کو ملاقات میں یقین دہانی کروائی ہے کہ اگر سعودیہ کی سلامتی کوکوئی خطرہ ہوا تو پاکستان سعودی عرب کا بھرپور ساتھ دے گا۔

انہوں نے کہا کہ سعودیہ اور ایران کو مسلم امہ کے وسیع تر مفاد میں اختلافات پر امن طریقے سے حل کرنے چاہیے۔

متعلقہ عنوان :