آزاد کشمیر حکومت، وفاقی حکومت کے درمیان پارلیمنٹ ہاؤس میں اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں آزاد کشمیر کی بندش بارے مذاکرات

مقبوضہ کشمیر کے حریت پسند عوام نے تاریخی لازوال قربانیاں دیکرکشمیر ایشو کو دنیا کا فلش پوائنٹ بنا دیا ہے،وفاقی وزراء بھی غیر ضروری پریکٹس تحریک آزادی کشمیر کیلئے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے، میڈیا سے گفتگو

منگل 19 جنوری 2016 18:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 جنوری۔2016ء) آزاد کشمیر حکومت اوروفاقی حکومت کے درمیان پارلیمنٹ ہاؤس میں اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی سید خورشید شاہ کے آفس چیمبر میں آزادکشمیر کے فنڈز کی بندش کے حوالے سے مذکرات ہوئے جس میں طے پایا کہ آزادکشمیر حکومت کے ترقیاتی فنڈز کی واگزاری اور کشمیر کونسل کے حوالے سے تحفظات دور کیے جائیں گے ۔

اجلاس میں وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید، سینئر وزیر چوہدری محمد یٰسین، وزیر خزانہ چوہدری لطیف اکبر شریک ہوئے جبکہ وفاقی حکومت کی طرف سے وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقیات احسن اقبال شریک ہوئے جبکہ مشتاق مہناس اس موقع پر موجود تھے اس موقع پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقیات احسن اقبال نے وفاقی حکومت کی جانب سے وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید اور کابینہ کے اراکین اور اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کو یقین دلایا کہ آزادکشمیر میں بڑھتی ہوئی سیاسی تلخیوں کو ختم کیا جائے گا احسن اقبال نے آزادکشمیر میں مسلم لیگ ن کے جلسوں میں وفاقی وزراء کی طرف سے وزیراعظم آزادکشمیر کے خلاف نازیبا الفاظ اور تقاریر پر معذرت کی۔

(جاری ہے)

اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے اس موقع پر کہا کہ وہ آج پارلیمنٹ کے اجلاس میں آزادکشمیر حکومت کا کیس پیش کریں گے ۔اس موقع پر حکومت آزادکشمیر اور وفاقی حکومت کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی قائم کی گئی کمیٹی میں وفاقی وزیر احسن اقبال،اپوزیشن لیڈر جبکہ آزادکشمیر حکومت کی طرف سے چوہدری لطیف اکبر،سردار قمرالزمان،محمد مطلوب انقلابی،وقار مسعود اور جائنٹ سیکرٹری کشمیر کونسل شامل ہیں جس کا اجلاس آج گیارہ بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا ۔

اس سے قبل وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجیدکی قیادت میں آزادکشمیر کابینہ اور پارلیمانی پارٹی کے اراکین نے کشمیرکونسل کی طرف سے فنڈز کی غیر قانونی بندش اور ن لیگ کے امیدواروں کو خلاف قواعد کروڑوں روپے کی سکیموں کی فراہمی اور وفاقی وزیر امور کشمیر کی طرف سے انتخابی حلقوں میں کشمیریوں کے خلاف غلیظ زبان استعمال کرنے پر پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے مظاہرہ کیا۔

پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیرکے زعماء پی وائی او اورپی ایس ایف،لیبر بیورو، کے کارکنوں نے وزیراعظم کے پولیٹیکل سیکرٹری عامر ذیشان جرال،صاحبزادہ ذوالفقار علی،ضیاء القمر کی قیادت میں وزیر امور کشمیر کیخلاف بھرپور نعرے بازی کی اور وزیرامور کشمیر کی برطرفی کا مطالبہ کیا ۔ کابینہ کے اراکین سینئرمشیر چوہدری محمد ریاض، چیئرمین گڈ گورننس چوہدری انورالحق ،اور پارلیمانی پارٹی کے تمام ارکان اور میڈیا ایڈوائزر سیدعزادار حسین کاظمی بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے ۔

اس موقع پر الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کی بڑی تعداد مظاہرے کی کوریج کے لیے موجود تھی۔اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ وفاقی وزیر امور کشمیر نے غیر قانونی طور پر آزادکشمیر کے لیے مختص کشمیرکونسل کے فنڈز بند کررکھے ہیں ۔وزیرامور کشمیر نے قواعد وضوابط سے ہٹ کر ن لیگ کے امیدواروں کو ترقیاتی سکیمیں جاری کیں۔

وزیر امور کشمیر کی طرف سے اس پری پول ریگینگ کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ وفاقی حکومت آزادکشمیر کے بجٹ میں مختص فنڈ جاری کرے اور کشمیر کونسل کی طرف سے غیر قانونی بندشوں کا خاتمہ کرے اور مسلم لیگ ن آزادکشمیر کے امیدواروں کو غیر قانونی طور پر جاری سکیمیں بند کرے ۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے اس موقع پر کہا کہ نواز شریف کل بھی ہمارے وزیراعظم تھے اور آج بھی ہمارے وزیراعظم ہیں اور کل بھی ہمارے وزیراعظم رہیں گے۔

وزیراعظم پاکستان وفاقی وزراء کی آزادکشمیر میں غیر ضروری مداخلت بند کرائیں۔وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ آزادکشمیر بڑا احساس خطہ ہے اور یہ پاکستان کا دفاعی حصار ہے پاکستان اہل کشمیر کی منزل ہے اور اس منزل کے حصول کے لیے دونوں اطراف کے کشمیری اپنا لہو بہا رہے ہیں ۔مقبوضہ کشمیر کے حریت پسند عوام نے تاریخی لازوال قربانیاں دے کرکشمیر ایشو کو دنیا کا فلش پوائنٹ بنا دیا ہے۔

اس موقع پر وفاقی وزراء بھی غیر ضروری پریکٹس تحریک آزادی کشمیر کے لیے نقصان دے ثابت ہوسکتی ہے۔ اس دوران اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ اوروفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقیات چوہدری احسن اقبال بھی مظاہرہ میں پہنچ آئے۔ اور اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ، وزیراعظم آزادکشمیراور وزیرخزانہ چوہدری لطیف اکبر کو مذکرات کیلئے ہمراہ لے گئے اور مذکراتی کمیٹی تشکیل دی گئی جس کا اجلاس کل ہوگا جس میں تمام معاملات کو یکسو کیا جائے گا ۔ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے حکومت آزادکشمیر کے موقف کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔