بھارت نے کشمیر کو پولیس سٹیٹ بنا دیا ہے، حریت کانفرنس

منگل 26 جنوری 2016 13:16

سرینگر ۔ 26 جنوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔26 جنوری۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فورسز کی طرف سے نام نہاد یوم جمہوریہ کے لیے سکیورٹی کے نام پر معصوم شہریو ں کو ہراساں اور گرفتار کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے کشمیر کو ایک پولیس سٹیٹ میں تبدیل کردیا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ لوگوں کو سکیورٹی کے نام پر ہراساں اور نظربند کرنا افسوسناک اور قابل مذمت عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ قابض حکام نے بھارتی فورسز کو سرینگر اور وادی کشمیر کے دیگر علاقوں میں عام شہریوں پر مظالم ڈھانے کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز کی طرف سے مختلف آبادی والے علاقوں میں آنسوگیس کے گولے پھینکنے سے بہت سی خواتین بے ہوش ہوگئی ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ سرینگر کے نوہٹہ اور دیگر علاقوں میں بھاری تعداد میں بھارتی فورسز کو تعینات کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا۔

دریں اثناء دہلی میں اڑان سکیم کے تحت انٹرن شپ کرنے والے کشمیری طلباء کو تعلیم چھوڑنے پر مجبور کرنے کی خبروں پر اپنے ردعمل میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے کہاکہ یہ کشمیری طلباء کے مستقبل سے کھلواڑ کرنے کے مترادف ہے۔ یہ سکیم 2010ء میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ایک سو سے زائد کشمیریوں کے قتل کے بعد مقامی اور بین الاقوامی سطح پرہونے والی شدید تنقید سے بچنے کی خاطربے روزگار تعلیم یافتہ کشمیری طلباء کو روزگار فراہم کرنے کے لیے شروع کی گئی تھی لیکن یہ سکیم اب ایک فراڈ ثابت ہورہی ہے۔

ادھر حریت رہنما عبد العزیز ڈار عرف جنرل موسیٰ نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ایک طرف بھارتی عوام اپنا یوم جمہوریہ منارہے ہیں تو دوسری طرف کشمیریوں کوتلاشی کارروائیوں، گرفتاریوں اورتشددکا نشانہ بنایا جارہا ہے جس سے بھارت کی جمہوریت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے حق خودارادیت کا مطالبہ کررہے ہیں جس کاوعدہ اقوام متحدہ نے ان سے 69 سال پہلے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو طاقت کے ذریعے دبانے کی کوشش کررہی ہے لیکن وہ اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔