امریکہ صدارتی انتخابات:ری پبلکن پارٹی میںڈونلڈ ٹرمپ اور ٹیڈکروزکے درمیان کانٹے دار مقابلہ

31جنوری کو آئیووامیں میدان سجے گا‘ڈیموکریٹس میں ہیلری کی برتری برقرار

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 27 جنوری 2016 11:12

امریکہ صدارتی انتخابات:ری پبلکن پارٹی میںڈونلڈ ٹرمپ اور ٹیڈکروزکے ..

واشنگٹن(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27 جنوری۔2016ء) امریکہ کے صدارتی انتخابات کے لیے ڈیموکریٹس اور ریپلیکن پارٹی کے امیدوار نامزدگی حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں تازہ ترین سروے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور ٹیکساس کے کٹر قدامت پسند سینیٹر ٹیڈ کروز کے درمیان ریاست آئیووا میں 2016 کی ریپبلکن صدارتی نامزدگی کے لئے پہلی رائے شماری میں کانٹے کا مقابلہ ہے۔

حالیہ دنوں میں کوانی پیاک یونیورسٹی کے ایک سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ نے 31 فیصد ریپبلکن کی حمایت حاصل کرلی ہے جو اگلے سوموار کو آئیووا میں منعقد ہونے والے کاکس میں ان کے حق میں ووٹ ڈالیں گے جبکہ ان کے مقابلے میں ٹیڈ کروز کی حمایت 29 فیصد پر ہے۔قومی سروے کے مطابق بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو ٹیڈ کروز اور دیگر 10 امیدواروں پر واضح برتری حاصل ہے۔

(جاری ہے)

کونی پیاک یونیورسٹی سروے کے اہلکار پیٹر براون کا کہنا ہے کہ ٹرمپ اور کروز کے درمیان حالیہ دنوں میں سیاسی پرخاش کے باوجود آئیووا میں ریپبلکن کاآپس میں سخت مقابلہ ہوگا۔ اس وقت سوال یہ ہے کہ کس امیدوار کے پاس بہترین تنظمی گروپ میدان موجود ہے۔ اگر گزشتہ ہفتے تک اس صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں آئی تو آئندہ چھ دنوں میں اس میں کیا تبدیلی آئے گی؟ براون کا کہنا ہے کہ رائے شماری میں حصہ لینے والوں کی تعداد کم ہوگی۔

تاہم، کاکس کے 10 میں سے چار شرکا کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی اپنا ذہن تبدیل کرسکتے ہیں۔ یہ ایک خاص طور پر سخت مقابلہ ہے۔کروز اگلے ہفتے سوموار کو آئیووا میں پہلی قومی رائے شماری کی اہمیت پر زور دیں گے، گرچہ یہ صرف جولائی کے قومی پارٹی کنونشن میں ریپبلکن نامزدگی کی ابتدا ہے، جو ایک کے بعد ایک ریاست میں ہوگی۔کروز نے آئیووا کے ایک مذہبی گروپ کو بتایا کہ اگر ٹرمپ کو آئیووا میں کامیابی ہوئی تو ہوسکتا ہے کہ آگے انھیں روکنا ممکن نہ رہے۔

سروے کے مطابق ٹرمپ شمالی ریاست نیو ہمپشائر میں کافی آگے ہیں جہاں آئیووا کے بعد 9 فروری کو اگلی رائے شماری ہوگی۔سی این این اور او آر سی کے نئے قومی سروے سے پتہ چلتا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو ریپبلکن میں 41 فیصد حمایت حاصل ہے جو کہ کروز کے 19 فیصد کے مقابلے میں تقریبا دوگنی ہے، جنھوں نے 2013 میں قومی حکومت کو 16 دن کے لئے جزوی طور پر بند کرکے صدر اوباما کی ہیلتھ کیئر اصلاح کو ختم کرانے کی لاحاصل کوششوں کی قیادت کی تھی۔

فوکس نیوز کے قومی سروے کے مطابق، سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن اب تک ڈیموکریٹ صدارتی نامزدگی کی دوڑ میں سب سے آگے ہیں۔ لیکن ان کی برتری ورماونٹ کے سینیٹر برنی سینڈرز کی وجہ سے تقسیم ہورہی ہے جنھوں نے بطور آزاد جمہوری سوشلسٹ کے طور پر اپنی شناخت مستحکم کی ہے۔سروے کے مطابق، ہیلری کلنٹن کو 49 فیصد حمایت حاصل ہے جبکہ برنی سینڈرز کی حمایت صرف 37 فیصد ہے۔آئیووا میں کئے گئے ایک سروے کے مطابق، ڈیموکریٹک پارٹی کے دونوں رہنماوں کے درمیان بھی کانٹے کا مقابلہ ہے۔ تاہم، سنڈرز کو ان کی اپنی ریاست نیو ہپمشائر میں نمایاں برتری حاصل ہے۔نومبر میں ہونے والے قومی انتخابات کا فاتح اب سے ٹھیک ایک سال بعد صدر اوباما کی جگہ لے گا۔