بھارت ریاست پر ناجائز قبضے اور تسلط کیلئے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے ، یاسین ملک

جمعرات 28 جنوری 2016 13:24

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 جنوری۔2016ء) لبریشن فرنٹ کے راہنما یاسین ملک نے کہا ہے کہ جنوری 1990 میں کشمیر میں بھارتی بربریت اور انسانی خون کے ساتھ ہولی کھیلنے کے واقعات اس بات کے شاہد ہیں کہ اپنے ناجائز تسلط کو دوام بخشنے کے لئے یہ ملک ظلم و جبر کی کسی بھی حد تک جا سکتا ہے اپنے ایک بیان میں لبریشن فرنٹ کے راہنما نے کپواڑہ میں تنظیم کے رہنماؤں کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جنوری 1990 میں بھارتی افواج کی جانب سے کشمیر کے چہار اطراف کئے گئے قتل عام کے واقعات بھارتی جمہوریت کے بدترین چہرے کی عکاسی کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ 27 جنوری 1990 کے روز کپواڑہ اور اس سے قبل ہندواڑہ اور کئی دوسرے مقامات پر بھارتی افواج نے کشمیریوں کا جو قتل عام کیا وہ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ بھارت محض فوجی طاقت اور جبر کے بل پر جموں کشمیر پر قابض ہے انوہں نے کہا کہ ای ک جانب قتل عام کے یہ واقعات بھارتی جبر کا بین ثبوت ہیں اور دوسری جانب یہ واقعات کشمیریوں کی صبر و استقامت ، آزادی کے لئے ان کے جوش و جذبے اور قربانیاں دینے کے ولوے کے عکاس ہیں انہوں نے کہا کہ گاؤ کدل سے لے کر کپواڑہ تک اور سلان پونچھ سے لے کر ہندواڑہ تک کشمیر کے یہ بیسیوں جلیلانوالہ باغ قتل عام واقعات اقوام متحدہ عالم کے دوغلے پن کے بھی عکاس ہیں جس نے کشمریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر منافقانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے ۔

متعلقہ عنوان :