بلوچستان میں اقلیتوں کو ہر قسم کا تحفظ فراہم کیا جائے گا ، ملک کے دیگر علاقوں میں منتقل ہونے والے اقلیتی برادری کے لوگ واپس آجائیں، حکومت انہیں مکمل تحفظ فراہم کرے گی

وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ خان زہری کی مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما دنیش کمار سے ملاقات میں گفتگو

جمعہ 29 جنوری 2016 22:53

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جنوری۔2016ء) وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ خان زہری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں اقلیتوں کو ہر قسم کا تحفظ فراہم کیا جائے گا اور اقلیتی برادری کے جو لوگ بلوچستان سے خوف کے باعث ملک کے دیگر علاقوں میں منتقل ہوگئے ہیں وہ واپس آجائیں اور یہاں آکر اپنا کاروبار شروع کریں حکومت انہیں مکمل تحفظ فراہم کرے گی۔

یہ بات اُنہوں نے کوئٹہ میں مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما دنیش کمار سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کہی وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ زہری نے کہا کہ ہندو اور دیگر اقلیتی قدیم ترین بلوچستانی ہیں اور ان کی صوبے کیلئے گرانقدر خدمات ہیں ماضی میں امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے جو لوگ خوف کے باعث ملک کے دوسرے علاقوں میں منتقل ہوگئے تھے وہ واپس آجائیں انہیں مکمل تحفظ دیا جائے گا انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کی تمام عبادت گاہوں کی بھی مکمل حفاظت کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اقلیتی برادری کے ملازمتوں کے پانچ فیصد کوٹے پر من و عن عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا اور اقلیتی برادری کو بلوچستان میں ترقیاتی عمل میں شامل کیا جائے گا اور ان کے جو بھی مسائل ہیں انہیں موجودہ حکومت ترجیحی بنیادوں پر حل کرے گی اس موقع پر دنیش کمار نے وزیراعلیٰ کی توجہ ہندو میرج ایکٹ کی جانب مبذول کرائی وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ زہری نے کہا کہ ہندو میرج ایکٹ کو بلوچستان اسمبلی سے منظور کروا کر نافذ العمل کیا جائے گا اور اس سلسلے میں ہندو برادری کو مکمل اعتماد میں لیا جائے گا۔

انہوں نے دنیش کمار کو ہدایت کی کہ وہ ہندو برادری سمیت دیگر اقلیتوں کو جو بھی مسائل درپیش ہیں ان سے انہیں آگاہ کریں حکومت ترجیحی بنیادوں پر ان کے مسائل کو حل کرے گی اس موقع پر دنیش کمار نے انہیں ہولی میں شرکت کی دعوت دی جسے وزیراعلیٰ بلوچستان نے قبول کرلیا۔

متعلقہ عنوان :