حیدر آباد،سرگودھا سمیت صوبہ بھر میں سکول کھل گئے

پیر 1 فروری 2016 15:53

حیدر آباد ٹاؤن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم فروری۔2016ء) تعلیمی اداروں میں خطرات اور دہشتگردی کے ممکنہ خطرات کے باوجود کلاس پنجم کے امتحانات سرگودھا سمیت صوبہ بھر میں شروع ہو گئے، جبکہ کلاس ہشتم کے امتحانات 10 فروری سے شروع ہونگے، حکومت پنجاب کی طرف سے سکیورٹی کے ہائی الرٹ اقدامات کیے گئے، تفصیلات کے مطابق پنجاب بھر کی طرح ضلع سرگودھا میں پانچویں جماعت کے امتحانات شروع ہو گئے، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر چوہدری الله رکھا کے مطابق پانچویں جماعت کے شروع امتحانات کے لئے 243 امتحانی مراکز قائم کیے گئے جن میں 48 ہزار کے قریب طلباء و طالبات امتحانی عمل میں شریک ہیں، انہوں نے بتایا کہ آٹھویں جماعت کے امتحانات 10 فروری سے شروع ہونگے، جس میں ضلع سرگودھا میں 245 امتحانی مراکز بنائے گئے ہیں اور 41 ہزار کے قریب امیدوار امتحانی عمل میں شرکت کریں گے۔

(جاری ہے)

شیڈول کے مطابق امتحانی عمل شروع رہے گا۔ ضلع سرگودھا میں 4 ہزار کے قریب سرکاری اور غیر سرکاری تعلیمی ادارے موجود، پولیس کی نفری کم ہونے کے باعث افسران کو شدید دشواری کا سامنا، 240 تعلیمی اداروں کو انتہائی حساس قرار دے دیا گیا، ذرائع کے مطابق حکومت پنجاب کی طرف سے سانحہ چار سدہ کے بعد سکیورٹی کے سخت انتظامات اور تعلیمی اداروں کو سکیورٹی کے انتظامات مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے 15 ایسے تعلیمی اداروں جو ناقص سکیورٹی انتظامات کے باعث حساس اداروں کی رپورٹ کے مطابق سستی کا مظاہرہ کر رہے تھے حکومت پنجاب کے احکامات کے بعد یونیورسٹی آف سرگودھا کے کیمپس/میڈیکل کالج/زرعی کالج جن کے بارے میں رپورٹس حکام کو موصول ہوئیں، ان کو ضلعی پولیس/ضلعی حکومت کی طرف سے سیل کر دیا گیا، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سرگودھا سجاد حسن منج کے ترجمان خطیب الرحمن انسپکٹر پی آر او کے مطابق ضلع سرگودھا کے 240 تعلیمی اداروں کو انتہائی حساس قرار دیتے ہوئے اے پلس اور اے کیٹگری میں شامل کرتے ہوئے ان اداروں کے سربراہان کو طلب کر کے سکیورٹی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ضلع سرگودھا میں اڑھائی ہزار کے قریب سرکاری و غیر سرکاری ادارے قائم ہیں مگر اس کے بر عکس ضلعی پولیس کی نفری 2000 کے قریب ہے جن میں افسران کی رہائشگاہوں اور مختلف تربیت پر جانے والے پولیس کالجز، سیاسی، وی وی آئی پی اور اہم شخصیات کی سکیورٹی پر مامور بشمول پولیس اہلکار شامل ہیں موجود ہے، ان حالات کے پیش نظر پولیس اور تعلیمی اداروں کے لیے تعلیمی اداروں اور اہم مقامات کی سکیورٹی نا صرف ناگزیر بلکہ سکیورٹی رسک ہو چکی ہے، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کے ترجمان انسپکٹر خطیب الرحمن کے مطابق حکومت پنجاب کے احکامات کے مطابق سکیورٹی کے انتظامات کو از سر نو تشکیل دینے کے لئے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :