امریکی مسلمانوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو اسلام کو سمجھنے کی دعوت دیدی

ڈونلڈ ٹرمپ اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں اپنے منفی خیالات تبدیل کریں اور اسلام سمجھنے کی کوشش کریں

پیر 1 فروری 2016 16:20

آئیوا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم فروری۔2016ء ) امریکی مسلمانوں نے رواں سال کے صدارتی انتخابی دنگل میں اب تک سب سے زیادہ متنازع اور میڈیا میں زیربحث رہنے والے ری پبلیکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو اسلام کو سمجھنے کی دعوت دیدی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا میں رواں سال کے صدارتی انتخابی دنگل میں اب تک سب سے زیادہ متنازع اور میڈیا میں زیربحث رہنے والے ری پبلیکن پارٹی کے امیدوار”ڈونلڈ ٹرمپ“ کو مقامی مسلمانوں کی جانب سے اسلامی تعلیمات سے شناسائی حاصل کرنے کی دعوت دی گئی ہے۔

مسٹر ٹرمپ کو یہ دعوت ریاست ’آئیوا“ کے دی موین شہر کے مسلمانوں کی جانب سے دی گئی ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں اپنے منفی خیالات تبدیل کریں اور اسلام کو سمجھنے کی کوشش کریں۔

(جاری ہے)

دی موین شہرکی سب سے پرانی جامع مسجد کے امام وخطیب علامہ طہ الطویل نے ری پبلیکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو تاریخی جامع مسجد کے دورے کی دعوت پیش کی ہے تاہم ابھی تک انہوں نے اس کا جواب نہیں دیا ہے۔

اس شہر میں دو ہزار کے قریب مسلمان آباد ہیں۔ ان کی بھی خواہش ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ جامع مسجد آئیں ، اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں ان سے تبادلہ خیال کریں تاکہ ان کے ذہن میں اسلام کے حوالے سے پیدا ہونے والے اشکالات کا اطمینان بخش جواب دیا جا سکے۔ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ اسلام کو سمجھنے کی دعوت ایک ایسے وقت میں دی گئی ہے جب وہ امریکا سمیت دنیا بھر میں مسلمان مخالف جذبات کی وجہ سے تنقید کی زد میں ہیں۔

خیال ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کا آغاز سیڈر رابٹڈز شہر میں قائم مرکز اسلامی کے سامنے سے کریں گے۔ اگر وہ اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں اپنی منفی سوچ تبدیل کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو ان کے انتخابی عمل میں مسلمان ووٹر اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔دی موین شہر میں واقع مسلمانوں کی یہ مسجد 1930ء کے عشرے میں قائم کی گئی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ اسے امریکا میں ”ام المساجد“ کا درجہ حاصل ہے۔ ماضی میں یہ مسجد مسلمان تارکین وطن اور مقامی مسلمانوں کی دینی رہ نمائی کا فریضہ انجام دیتی رہی ہے مگراب ایک قدم آگے بڑھ کراب مسلمانوں کے اعتدال پسندانہ نظریات کے دفاع اور دعوتی میدان میں بھی سرگرم ہے۔

متعلقہ عنوان :