فیصل آباد،مونڈھی فصل کے کھیت کے چناؤ کے لیے لیرا فصل کا بیماریوں اور کیڑوں سے محفوظ ہونا ضروری ہے،ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ

منگل 2 فروری 2016 16:33

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 فروری۔2016ء) ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ڈائریکٹر شعبہ کماد رانا ذدالفقار علی نے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ مونڈھی فصل کے کھیت کے چناؤ کے لیے لیرا فصل کا بیماریوں اور کیڑوں سے محفوظ ہونا ضروری ہے۔ پنجاب میں کماد کے زیر کاشتہ رقبہ میں سے 40تا45فیصد رقبہ پرمونڈھی فصل رکھی جاتی ہے ۔

گنے کی فصل کا منافع بخش پہلواس کی مونڈھی فصل کی پیداواری صلاحیت پر منحصر ہے۔انہوں نے بتایا کہ کاشتکار گری ہوئی فصل سے آئندہ فصل کے لیے مونڈھی فصل نہ رکھیں۔ فصل کاٹتے وقت گنا سطح زمین سے آدھا تا ایک انچ گہرا کاٹیں ۔اس سے زیر زمین پڑی آنکھیں زیادہ صحت مند ماحول میں پھوٹتی ہیں اور مونڈھوں میں موجود گڑووں کی سنڈیاں تلفی میں مدد ملتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ مونڈھی فصل کی اچھی پیداوار کے لیے ناغوں کو بروقت پرُ کرنا ضروری ہے اورناغے پرُ کرنے کے لیے علیحدہ نرسری لگائیں۔مونڈھی فصل کی کھاد کی ضروریات لیرا فصل کی نسبت زیادہ ہوتی ہیں لہذا مونڈھی فصل میں سفارش کردہ مقدار سے تیس فیصد زائد کھاد ڈالیں اورمارچ کے مہینے میں کھیت کو اچھی طرح صاف کرنے کے بعد پانی لگادیں ۔وتر آنے پر نائٹروجنی کھاد کا ایک تہائی حصہ جبکہ فاسفورس اور پوٹاش والی کھاد کی پوری مقدار ڈال کرزمین میں ہل چلا دیں۔

متعلقہ عنوان :