سماجی رابطے کی ویب سائٹ سکائپ کے ذریعے پاکستان سے یورپ اور امریکی ممالک تک اسلامی تعلیمات کو پھیلایا جا رہا ہے ‘امریکی میڈیا
جمعرات 4 فروری 2016 13:54
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 فروری۔2016ء) امریکی میڈیا نے اپنی رپور ٹ میں کہاہے کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ سکائپ کے ذریعے پاکستان سے یورپ اور امریکی ممالک تک اسلامی تعلیمات کو پھیلایا جا رہا ہے۔امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں شائع ایک آرٹیکل کے مطابق ہزاروں میل دور پاکستان میں مقیم کئی اسلامی اساتذہ جو آن لا ئن دینی تعلیم دے رہے ہیں مغربی مسلمانوں کیلئے امید کی کرن بنے ہوئے ہیں ،وہ مغربی مسلمانوں کو قرآن پاک کی قرات کیساتھ تلاوت اور الفاظ کی بہتر ادائیگی اسی سخت انداز میں سکھا رہے ہیں جیسا کہ پاکستان میں موجود ایک لاکھ مساجد اور 20ہزار سے زائد مدارس میں سکھایا جا تا ہے۔
واشنگٹن پوسٹ نے اپنی اشاعت میں اسلام آباد کے محمد حسن نامی ایک اسلامک استاد کا ذکر کیا جنہوں نے قرآن پاک حفظ کرنے میں 11سال لگائے اور اب وہ بذریعہ کمپیوٹرسکائپ اور وائس کال برطانیہ و دیگر ممالک میں مقیم کئی مسلمانوں کو قرآن پاک سکھاتے ہیں۔(جاری ہے)
سکائپ طرز کی جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان آن لائن اسلامی ٹریننگ کورسز کرانے کا عالمی مرکز بن چکا ہے جومکمل مسلمان بننے کا درس دیتا ہے۔
پاکستانی تنظیموں کے مطابق مغرب میں طلب کے مطابق مدارس نہیں ہیں اس لئے یہ کاروبارعروج پر ہے جبکہ‘ اسلامک سٹیٹ ’ کے منظر عام پر آنے اور کئی مغربی ممالک میں مسلم مخالف نظریات کے بعد والدین کے تحفظات بھی بڑھ گئے ہیں کہ کہاں اور کس کے پاس اپنے بچوں کومذہبی تعلیم دلوائیں۔ریڈ قرآن آن لائن نامی ایک ویب سائٹ کی مالک عظمیٰ ظہوراحمد نے اس حوالے سے بتایا کہ امریکہ ،کینیڈا اور برطانیہ میں مقیم افراد اپنے بچوں کو گھر میں ہی درس دلوانا چاہتے ہیں جہاں والد یا والدہ اپنے بچے پر نظر رکھ سکیں۔عظمیٰ کے آن لائن سنٹر میں کثیر تعداد میں طلبا و طالبات زیرتعلیم ہیں۔8سال قبل انہوں نے صرف 2ملازمین اور چند طالب علموں کے ساتھ اپنے کام کا آغاز کیا اب ان کے پاس 22اساتذہ ملازم ہیں جو رات بھر 320طالبعلموں کو پڑھاتے ہیں جن میں سے 40فیصد امریکہ میں مقیم ہیں۔یورپ اور امریکہ میں قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے آن لائن تعلیمات پر سکیورٹی خدشات کا اظہار کیا ہے اور کیلیفورنیا جیسے واقعات کو بھی ان تعلیمات سے جوڑنے کی کوشش کی ہے کیونکہ حملہ آور تاشفین نے ملتان میں جس مدرسے سے تعلیم حاصل کی تھی وہ بھی آن لائن تعلیم دیتا ہے اس حوالے سے عظمیٰ ظہور کا کہنا ہے آن لائن تعلیمات سے مذہبی شدت پسندی کے فروغ کے امکان کو مسترد کیا گیا ہے۔25ڈالر ماہانہ کے عوض ایک طالب علم کوہفتے کے پانچ دن آدھے گھنٹے کیلئے پڑھایا جاتا ہے۔جہاد کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کوئی طالب علم جہاد سے متعلق سوال کرے ،حالانکہ ایسا کبھی کبھار ہوتا ہے ،تو اسے اسلام کی صحیح تشریح کے مطابق بتایا جا تا ہے کہ جہاد ایسی چیز ہے جس کا حکم صرف ریاست دے سکتی ہے۔عظمیٰ کے مطابق وہ 320طالب علموں سے 6سے 7ہزارڈالرز(تقریباً6سے سات لاکھ روپے ) ماہانہ وصول کرتی ہیں جن میں سے اساتذہ کو 100سے 220ڈالرز(تقریباً10ہزار سے 23ہزارروپے ) دیتی ہیں۔مزید اہم خبریں
-
طویل عرصے بعد پی ٹی آئی لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں جلسے کرنے میں کامیاب
-
گندم کٹائی مہم کا افتتاح، مریم نواز نے گندم کی کچی فصل ہی کاٹ دی
-
اپوزیشن کا آصفہ بھٹو کی حلف برداری پر شور شرابے سے لگتا یہ ایک نہتی لڑکی سے خوفزدہ ہیں
-
وزیراعظم کی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ میں ملوث افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کرنے کی ہدایت
-
امارات میں ایئرپورٹ پر پھنسے بیشتر مسافر وطن واپس پہنچ گئے، خواجہ آصف
-
عالمی مالیاتی اداروں کے حکام کا پاکستان کو آئی ایم ایف کا مختصر مدت کا پروگرام لینے کا مشورہ
-
عوام سے درخواست ہے کہ 21اپریل کو پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ کاسٹ کریں
-
سعودی کمپنیوں کو تربیت یافتہ آئی ٹی ماہرین بھیجنے کے خواہاں ہیں،وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات
-
وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی اماراتی سفیر حمد عبید الزعابی سے ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
صدرزرداری نے ساتویں بارپارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی
-
سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں باجا بجانے اور شور کرنے پر جمشید دستی اور اقبال خان کی رکنیت معطل کردی
-
اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان سے بات کرنا ہوگی لیکن فی الحال کہیں برف نہیں پگھلی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.