پنجاب سیڈ کونسل نے مکئی کی مقامی ہائبرڈ اقسام YH-1898 اور FH-949کے علاوہ سنتھیٹک قسم ملکہ 2016کی منظوری دیدی

جو زرعی تحقیقاتی ادارہ مکئی، جوار و باجرہ ساہیوال اور اس کے ذیلی ادارے کے سائنسدانوں کی طرف سے انتہائی حوصلہ افزاء کامیابی ہے،ماہرین

جمعہ 12 فروری 2016 15:26

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 فروری۔2016ء) پنجاب سیڈ کونسل نے اپنے 45ویں اجلاس میں بہتر پیداواری صلاحیت کی حامل مکئی کی مقامی ہائبرڈ اقسام YH-1898 اور FH-949کے علاوہ سنتھیٹک قسم ملکہ 2016کی منظوری دی ہے جو زرعی تحقیقاتی ادارہ مکئی، جوار و باجرہ ساہیوال اور اس کے ذیلی ادارے کے سائنسدانوں کی طرف سے انتہائی حوصلہ افزاء کامیابی ہے۔

ان مقامی اقسام کی منظوری اور بیج کی فراہمی سے ملٹی نیشنل کمپنیوں کی اجارہ داری ختم ہوگی اور یہ بیج کم نرخوں پر کاشتکاروں کو دستیاب ہوں گے۔ پرائیویٹ سیڈکمپنیاں مکئی کے ہائبرڈ بیجوں کی تیاری اور فروخت سے منسلک ہیں اور ان ہائبرڈ بیجوں کی قیمت بہت زیادہ ہے۔ پنجاب مکئی کی مجموعی ملکی پیداوار کا 82فیصد حصہ پیدا کرتا ہے اور گزشتہ سال 4 ملین ٹن سے زائد پیداوار حاصل ہوئی۔

(جاری ہے)

صوبہ پنجاب میں مکئی کے بڑے پیداواری اضلاع میں پاکپتن پہلے، اوکاڑہ دوسرے، ساہیوال تیسرے، وہاڑی چوتھے، قصور پانچویں ، چنیوٹ چھٹے اور ٹوبہ ٹیک سنگھ ساتویں نمبر پر ہے۔ پاکستان میں 1990 میں مکئی کے ہائبرڈ بیجوں کی کاشت کا آغاز ہوا اور اس وقت مکئی کی 30 من فی ایکڑ پیداوار کا حصول بھی مشکل سے ہوتا تھا لیکن پاکستان میں مکئی کے ہائبرڈ بیجوں کی کاشت سے فی ایکڑ پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور ترقی پسند کاشتکار مکئی کی 100تا 120 من فی ایکڑ پیداوار حاصل کررہے ہیں۔

ماہرین کی آراء کے مطابق مستقبل قریب میں مکئی بہتر پیداواری صلاحیت اور خوراکی اجزاء کی فراہمی کے باعث گندم اور چاول کے بعد سب سے اہم مقام حاصل کرلے گی۔ عالمی سطح پر برازیل، امریکہ، ارجنٹائن ، جنوبی افریقہ اور یوکرائن مکئی کے بڑے برآمدی جبکہ جاپان، میکسیکو، کوریا، چین، مصر اور ایران مکئی کے بڑے درآمدی ممالک ہیں۔ پاکستان میں گزشتہ سالوں میں مکئی کی پیداوار میں مجموعی طور پر اضافہ کا رجحان پایا گیا ہے اور گزشتہ سال مکئی کی 4.9ملین ٹن سے زیادہ پیداوار حاصل ہوئی۔

پاکستان میں مکئی کی اوسط پیداوار 43.67من فی ایکڑ ہے جو مکئی کی ہائبرڈ اقسام کے فروغ کے باعث ممکن ہوئی ہے۔ ہائبرڈ بیجوں کی مقامی سطح پر تیاری اور کاشت وقت کا اہم تقاضا ہے۔ پنجاب سیڈ کارپوریشن اور زرعی تحقیقاتی اداروں میں تعاون کو وسعت دی گئی ہے اور صوبہ میں مقامی سطح پر ہائبرڈ بیجوں کی تیاری کے ایک نئے دور کا آغاز ہواہے۔ توقع ہے کہ ہمارے کاشتکار امسال مکئی کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کو یقینی بنائیں گے جس سے ہم بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات پورا کرنے کے علاوہ مکئی کی اضافی پیداوار کی برآمد سے ملک کیلئے قیمتی زرمبادلہ بھی حاصل کرسکیں گے۔

اس لحاظ سے مکئی کی ان نئی اقسام کی تیاری اور زیادہ سے زیادہ رقبوں پر کاشت زرعی شعبہ کی ترقی کیلئے اہم سنگ میل ثابت ہوگی

متعلقہ عنوان :