حکومت آزاد کشمیر ریاست میں حالات خراب کر کے انتخابات سے فرار چاہتی ہے راجہ فاروق حیدر

نکیال واقعہ افسوسناک ہے حکومت جوڈیشل تحقیقات کر کے حقائق منظرعام پر لائے اپوزیشن لیڈر آزاد کشمیر چیف لیکشن کمشنر تمام سیاسی جماعتوں کا اجلاس بلا کر سیاسی ضابطہ اخلاق ترتیب دیں پریس کانفرنس

اتوار 14 فروری 2016 16:08

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 فروری۔2016ء) آزاد کشمیر کے اپوزیشن لیڈر راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ حکومت آزاد کشمیر ریاست میں حالات خراب کر کے انتخابات سے فرار چاہتی ہے اور وفاقی حکومت کو اپنی ذمہ داریوں پر مجبور کیا جا رہا ہے ۔ نکیال واقعہ افسوسناک ہے حکومت جوڈیشل تحقیقات کر کے حقائق منظرعام پر لائے ۔مقتول منشی خان مسلم لیگ کے راہنما مفتی لعل کے قریبی عزیز تھے ، ورثاء سے اظہار تعزیت کرتے ہیں ۔

مسلم لیگی کارکنوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ مقتول کے گھر جا ئیں ہمارا مقتول خاندان سے کوئی اختلاف نہیں ۔ چوہدری لطیف اکبراچھے انسان ہیں میرے دوست ہیں مجھے ان کی پریس کانفرنس سے افسوس ہوا ان کی معلومات ٹھیک نہیں ہیں پیپلز پارٹی میں واحدلطیف اکبر سنجیدہ اور سمجھدار اور معتدل شخص ہیں میں ان سے کہتا ہو وہ خود نکیال موقع پر جا کر حالات کا جائزہ لیں ۔

(جاری ہے)

مسلم لیگی کارکن پرامن رہیں ، جاوید بڈھانوی بھی صبر کا مظاہرہ کریں ۔پیپلز پارٹی قبیلائی بنیادوں پر انتخابات میں جانا چاہتی ہے ۔چیف لیکشن کمشنر تمام سیاسی جماعتوں کا اجلاس بلا کر سیاسی ضابطہ اخلاق ترتیب دیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مرکزی ایوان صحافت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر سابق امیدوار اسمبلی چوہدری شہزاد بھی ہمراہ تھے ۔

فاروق حیدر نے کہا کہ حلقہ نکیال سے ڈوگرہ دور میں مہاراجہ ہری سنگھ اور راجہ آف پونچھ ملکر فتح محمد کریلوی کیخلاف انتخابات لڑتے تھے مگر دونوں مرتبہ فتح محمد کریلوی کو فتح ہوئی ۔ گزشتہ انتخابات میں بھی وٹو نے دھاندلی کے ذریعے پیپلزپارٹی کو کامیاب کرایا۔ پیپلز پارٹی ریاست میں حالات خراب کر کے انتخابات سے فرار چاہتی ہے ۔پلندری میں مسلم لیگ کے جلسہ کے موقع پر بھی حالات خراب کرنے کی کوشش کی گئی مگر تمام سیاسی جماعتیں بھی ملکر پچاس افراد جمع نہ کر سکیں ۔

نکیال میں بھی پی پی کارکنوں نے فتح محمد کریلوی کے مزار کے قریب نعرے بازی کی جس پر تصادم ہوا ۔ میڈیکل رپورٹ آنے سے قبل موت کی اصل وجوہات معلوم نہیں ہو سکتی ۔واقعہ کے وقت سکندر حیات اپنے گھر میں موجود تھے جبکہ فاروق سکندر حسن ابدال میں تھے ،بلا وجہ مقدمات میں ملوث کرنا افسوسناک عمل ہے۔ مسلم لیگ ریاست کی پرامن فضا برقرار رکھنا چاہتی ہے حکومت بھی اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرئے۔

فاروق حیدر نے مزید کہا کہ ہمارے لیے تمام سیاسی قائدین قابل احترام ہیں۔آصف ذرداری اور بلاول زرداری کو حقائق پر بات کرنی چاہیے ۔وزیر اطلاعات زیادہ جیالا بننے کی کوشش نہ کریں ذاتیات پر بیان بازی کے بجائے سیاسی نظریے اور عقیدے پر بات کی جائے ۔فاروق حیدر نے کہا کہ نواز شریف یوسف رضا گیلانی اور منظور وٹو کی طرح انتخابات پر نظر انداز نہیں ہونگے ۔ برجیس طاہر اور پرویز رشید کا بطور پارٹی ورکر ریاست آمد پر استقبال کیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں فاروق حیدر نے کہا کہ فتح اور شکست سیاست کا حصہ ہے گزشتہ انتخابات پیپلز پارٹی نے دھاندلی کے ذریعے جیتے ، نکیال ،کھوئی رٹہ اور چڑھوئی کی حصوصی طور پر ٹارگٹ کیا گیا تھا ۔

متعلقہ عنوان :