مادری زبان نہ صرف گلوبل ویلج میں انسان کی قومی شناخت ہے بلکہ یہ تہذیب، تمدن اور ثقافت کے اظہار کا بہترین ذریعہ بھی ہے، مادری زبانوں کی شناخت اور ان کی اہمیت وافادیت کو اجاگر کرنے کے لئے 21فروری کو مادری زبانوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی کا مادری زبانوں کے عالمی دن کے حوالے سے پیغام

ہفتہ 20 فروری 2016 22:45

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 فروری۔2016ء) گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ مادری زبان نہ صرف اس گلوبل ویلج میں انسان کی قومی شناخت ہے بلکہ یہ تہذیب، تمدن اور ثقافت کے اظہار کا بہترین ذریعہ بھی ہے۔ مادری زبانوں کی شناخت اور ان کی اہمیت وافادیت کو اجاگر کرنے کے لئے 21فروری کو مادری زبانوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔

مادری زبانوں کے عالمی دن کے حوالے سے گورنر نے اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ مادری زبان میں تعلیم کا حصول انسان کا بنیادی حق ہے جس کی ضمانت اقوام متحدہ کا چارٹر اور آئین پاکستان بھی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مادری زبان کو ذریعہ تعلیم بنانے سے نہ صرف بچوں کی پوشیدہ تخلیقی صلاحیتوں میں نکھار پیدا ہوتا ہے بلکہ اس سے خود زبان کی ترویج واشاعت بھی ہوتی ہے اور یہی یونیورسل لٹریسی (Universal Literacy)کی ضمانت ہے۔

(جاری ہے)

موجودہ صوبائی حکومت نے مادری زبان کی اہمیت وافادیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اسکو نصاب کا حصہ بنانے کا انقلابی فیصلہ کیا ہے جس سے بچوں کی سمجھ بوجھ اور ابلاغ میں اضافہ ہوگا اور وہ بہتر طریقہ سے اپنے خیالات واحساسات کا اظہار کرسکیں گے۔ مادری زبانوں میں ذریعہ تعلیم سے بچوں کو چیزیں سمجھنے، جانچنے اور پرکھنے میں آسانی ہوگی جس سے وقت، توانائی اور پیسہ کا ضیاع بھی نہیں ہوگا اور طلباء میں تحقیق وتخلیق کا عنصر بآسانی پروان چڑھے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہرمادری زبان صرف عام بول چال کی ایک زبان نہیں بلکہ یہ صدیوں پر محیط، تاریخ، ثقافت اور کئی نسلوں کی قربانیوں کی عکاس ہوتی ہے اور اس سے اپنے قومی ہیروز اور اکابرین سے اپنائیت بھی پیدا ہوتی ہے۔ انہوں نے ان اہل علم وادب کی گرانقدر کاوشوں کو سراہا جنہوں نے نہایت تنگدستی اور محدود سہولتوں کے باوجود اپنی مادری زبان کی اپنے خون جگر سے آبیاری کی۔

انہوں نے کہا کہ ان مادری زبانوں کی حفاظت وترویج سے ہی اسی گلوبل ویلج جسے ہم دنیا کہتے ہیں کی رنگینی، خوبصورتی اور بقاء وابستہ ہے لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم نہ صرف اپنی زبان سے محبت رکھیں بلکہ دوسروں کی مادری زبانوں کو بھی قابل احترام سمجھیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنی نوجوان نسل کے اذہان کو دنیا کی جدید علمی وتحقیقی روشنی سے منور کرنے کے لئے دنیا بھرکی قیمتی علمی وسائنسی مواد کے تراجم اپنی مادری زبانوں میں کرنے کو اولیت دیں۔

متعلقہ عنوان :