سرینگر مظفرآباد دو طرفہ تجارت ایک بار پھر نئے تنازعہ کا شکار

مقبوضہ کشمیر انتظامیہ کا آزاد کشمیر آنے والے پچیس سے زائد مال بردار ٹرکوں کو سیکورٹی دینے سے سے انکار

بدھ 24 فروری 2016 14:26

چناری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 فروری۔2016ء) سرینگر مظفرآباد دو طرفہ تجارت ایک بار پھر نئے تنازعہ کا شکارمقبوضہ کشمیر انتظامیہ نے آزاد کشمیر آنے والے پچیس سے زائد مال بردار ٹرکوں کو سیکورٹی دینے سے سے انکار کر تے ہوئے لائن آف کنٹرول کراس کر نے سے روک دیا جس کے بعد صرف پچیس مال بردار ٹرک ہی آزاد کشمیر آئے دونوں اطراف کے تاجروں کو لاکھوں روپے کا نقصان ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق دس فروری کے روز آر پار کے تاجروں کی لائن آف کنٹرول پر ہو نے والی میٹنگ کے موقعہ پر ڈپٹی کمشنر بارہ مولا نے مال بردار ٹرکوں کی کراسنگ کی تعداد بڑہانے پر رضا مندی ظاہر کی تھی جس کے بعد ٹاٹا حکام آزاد کشمیر نے پچھلے ہفتے ٹرکوں کی تعداد پچیس سے بڑہا کر 35کر دی تھی ایک دن 35ٹرکوں کی کراسنگ کے بعد مقبوضہ کشمیر اوڑی پولیس نے پچیس سے زائد ٹرک بھیجنے سے انکار کر دیا کہ وہ پچیس سے زائد مال برادر ٹرکوں کو سیکورٹی فراہم نہیں کر سکتے ہیں مقبوضہ کشمیر پولیس کی جانب سے پچیس سے زائدٹرکوں کو لائن آف کنٹرول کراس نہ کر نے کی اجازت کے باعث رواں ہفتے آنے والے درجنوں مال بردار ٹرک مقبوضہ کشمیر کے اوڑی ٹریڈ سنٹر پر رک گئے ہیں جس وجہ سے دونوں اطراف کے تاجروں کو لاکھوں روپے مالیت کے نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے اگر مقبوضہ کشمیر پولیس نے آج جمعرات اور کل جمعہ کے روز 35ٹرکوں کی کراسنگ کی اجازت نہ دی تو چالیس سے زائد کیلے کے لاکھوں روپے مالیت کے ٹرکوں میں لوڈ مال خراب ہو نے کا خطرہ ہے

متعلقہ عنوان :