نقل کے ناسور سے چھٹکارا حاصل کر کے ہی معیاری تعلیم کے حصول کا خواب شرمندہ تعبیر کرسکتے ہیں، ڈاکٹر سراج احمد کاکڑ

پیر 29 فروری 2016 16:12

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 فروری۔2016ء) چیئرمین بلوچستان بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سکنڈری ایجوکیشن پروفیسر ڈاکٹر سراج احمد کاکڑ،سیکرٹری شوکت علی سرپرہ اور کنٹرولر امتحانات سید عباد اللہ شاہ غرشین نے کہا کہ نقل کے ناسور سے چھٹکارا حاصل کر کے ہی معیاری تعلیم کے حصول کا خواب شرمندہ تعبیر کرسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ ترقیافتہ ممالک اور اقوام کی بہتری کی بنیادی وجہ معیاری تعلیم ہیں 21 ویں صدی کے دور میں اقوام کی حیثیت کا تعین ،ترقی،معاشرتی خوشحالی ،سماجی بہبود اور خود مختاری کا انحصار جدید تعلیم میں مضمر ہے اگر ہم واقعی ترقیافتہ اقوام کی صف میں باعزت اور خود مختار قوم کی حیثیت سے کھڑا ہو نا چا ہتے ہیں تو ہمیں اپنے نوجوانوں کو معیاری تعلیم کے زیور سے آراستہ کر نا ہو گا اور یہ صرف اسی وقت ممکن ہے جب ہم نقل کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ”گڈ بائے چیٹنگ“کے حوالے سے گورنمنٹ گرلز کالج جناح ٹاؤن میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ نقل کا ناسور نہ صرف ہماری جوان نسل کو تباہ کر رہا ہے بلکہ اس سے امتحان کے مقصد کو بھی پامال کیا جا رہا ہے اس لئے ہمارا یہ فرض بنتا ہے کہ نقل جیسے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں اور اپنی آنے والی نسلوں کو تباہی سے بچائیں انہوں نے کہا کہ آج سے شروع ہونیوالے نہم اور دہم کے امتحانات کو صاف اور شفاف منعقد کر نے کیلئے تمام ضروری اقدامات کو یقینی بنایا گیا ہے تاکہ امتحانات کی شفافیت کو برقراررکھا جا سکے انہوں نے کہا کہ امتحان کے دوران ہر طالبعلم کی حاضری انگوٹھے کے نشان سے پیپر پر لی جائیگی جس کے بعد نادرا سے ان کی تصدیق کرائی جائیگی تاکہ امتحانی مراحل میں جعلی امیدواروں کا راستہ روکا جا سکے اورامتحان کے دوران موبائل فون امتحانی ہال میں لے جانے پر مکمل پابندی ہو گی اور اگرکوئی امیدوارامتحان میں نقل کیلئے کوئی بھی غیر قانونی حرکت میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کا رروائی ہو گی انہوں نے کہا کہ آئندہ تمام امتحانی عملے اور سپروائزر کے اعداد وشمار اکھٹے کئے جائینگے اور اس کے بعد ایک پول سسٹم کے تحت ایماندار اساتذہ کا انتخاب کیا جائیگا تاکہ وہ بلوچستان بورڈ کے ساتھ مل کر امتحانات سے نقل کا خاتمہ کر نے میں اپنا موثر کردار ادا کر سکیں انہوں نے کہا کہ آئندہ امتحانی عملے کی تعیناتی قرعہ اندازی کی بجائے میرٹ پر کی جائیگی تاکہ امتحانات کو صاف وشفاف طریقے سے یقینی بنا یا جا سکے انہوں نے کہا کہ اس سال کالج پروفیسرز کو بھی سپروائزر کی ذمہ داریاں دینے کیلئے ان کی خدمات حاصل کی گئی ہیں انہوں نے کہا کہ نقل کا ناسور جو کئی دہائیوں سے ہمارے امتحانی سسٹم کو خراب کر نے اور ہماری رگوں میں سراعت کر چکا ہے اسے ختم کر نا اتنا آسان نہیں لیکن ہم اساتذہ ، میڈیا،سول سوسائٹی او رمحنتی طلباء سمیت والدین کی مدد سے اس ناسور کو ہمیشہ کیلئے ختم کر دینگے تاکہ نوجوان نسل کے مستقبل کو محفوظ بنا نے کے ساتھ ساتھ انہیں جدید اور معیاری تعلیم کے حصول کو یقینی بنا کر صاف وشفاف طریقے سے امتحانات میں حصہ لینے کے بعد ان کی محنت اور قابلیت کا صلہ مل سکے سیمینار میں کوئٹہ کے مختلف تعلیمی اداروں کے سپرنسپلز،اساتذہ کرام اور خواتین ٹیچرز بھی موجود تھیں۔

متعلقہ عنوان :