چنے کا تقریباً 92 فیصد زیر کاشت رقبہ بارانی علاقوں میں واقع ، محکمہ زراعت

منگل 1 مارچ 2016 18:29

راولپنڈی/ اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم مارچ۔2016ء) محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی کے ترجمان کے مطابق پنجاب میں چنے کا تقریباً 92 فیصد زیر کاشت رقبہ بارانی علاقوں میں واقع ہے ۔ چنا غذائیت کے اعتبار سے ایک اہم جنس ہے کیونکہ اس میں حیاتین اور پروٹین کی کافی مقدار پائی جاتی ہے۔ پھلی دار فصل ہونے کی وجہ سے یہ ہوا سے نائٹروجن حاصل کر کے اسے زمین میں داخل کرتا ہے جس سے زمین کی زرخیزی بحال رہتی ہے۔

ترجمان نے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ چنے کی بہتر پیداوار کے حصول کیلئے فصل کو لشکری سنڈی، ٹاڈ کی سنڈی اور سست تیلہ کے حملہ سے محفوظ رکھیں۔ لشکری سنڈیاں پودوں کو ٹنڈ منڈ کر دیتی ہیں اور ایک کھیت سے دوسرے کھیت کی طرف یلغار کرتی ہیں۔ اس کا حملہ شروع میں ٹکڑیوں میں ہوتا ہے اور سنڈیاں ایک جگہ پر کافی تعداد میں ہوتی ہیں اس وقت ان کا انسداد زیادہ مئوثر اور کم خرچ ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

ان کے حملہ کو روکنے کیلئے حملہ شدہ کھیتوں کے گرد کھائیاں کھودیں اور ان کھائیوں میں زہر پاشی کریں یا پانی لگا کر مٹی کا تیل ڈال دیں تاکہ سنڈیاں دوسرے کھیتوں کی طرف منتقل نہ ہوں، زمین میں چھپے ہوئے کویوں کو تلف کریں اور جڑی بوٹیوں کی تلفی کو یقینی بنائیں۔ ٹاڈکی سنڈ یاں پھلیوں میں سوراخ کر کے اندر داخل ہو جاتی ہیں اور دانوں کو کھاتی رہتی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :