اسامہ بن لادن کی آخری وصیت سامنے آ گئی ، اثاثوں کو جہاد میں مدد کیلئے استعمال کرنے کی ہدایت

منگل 1 مارچ 2016 22:38

اسامہ بن لادن کی آخری وصیت سامنے آ گئی ، اثاثوں کو جہاد میں مدد کیلئے ..

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم مارچ۔2016ء) ایبٹ آباد آپریشن میں مارے جانے والے القاعدہ کے مقتول سربراہ اسامہ بن لادن کی آخری وصیت سامنے آ گئی جس میں واضح طور لکھ دیا تھا کہ ان کی موت کی صورت میں 2 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی رقم میں سے بیشتر حصہ بین الاقوامی جہاد کیلئے استعمال کیا جائے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کی وصیت سامنے آ گئی ہے جس میں انہوں نے اپنے اثاثوں اور دولت کے بارے میں وصیت کی ہے۔

امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ وصیت اسامہ بن لادن کے خطوط پر مشتمل ہے جو انہوں نے مختلف مواقع پر تحریر کئے تھے۔ واضح رہے کہ ایبٹ آباد میں آپریشن کے دوران امریکی فورسز کے ہاتھ اسامہ بن لادن کے کاغذات اور دیگر اہم اشیاء بھی لگی تھیں جنھیں وہ اپنے ساتھ لے گئے تھے۔

(جاری ہے)

انہی کاغذات میں اسامہ بن لادن کے ہاتھ سے لکھے ہوئے خطوط بھی ہے۔ ان میں سے ایک خط میں تحریر ہے کہ 29 ملین ڈالرز کا ایک فیصد القاعدہ کے ایک سینئر رہنما محفوظ ولد ولید کو دیا جائے۔

خط کے مطابق سوڈان میں موجود اثاثوں کا ایک فیصد القاعدہ ہی کے ایک اور رْکن انجینیئر ابو ابراہیم العراقی کو دینے کی وصیت کی گئی۔ اسامہ بن لادن نے مذکورہ خط میں اپنے قریبی رشتہ داروں سے کہا تھا کہ اس کے چھوڑے ہوئے بقیہ اثاثوں کو جہاد میں مدد کے لیے استعمال کیا جائے۔ اسی طرح ایک اور خط میں اسامہ بن لادن نے تحریر کیا کہ اگر اس کا انتقال پہلے ہو جاتا ہے تو اس کے والد اس کے بچوں اور بیوی کا خیال رکھیں۔

متعلقہ عنوان :