کاشتکارگندم کی بھر پور پیداوار کے حصول کیلئے پانی کی کمی نہ آنے دیں ٗمحکمہ زراعت پنجاب

پانی کی کمی گندم کی فصل کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے ٗ مقررہ اہداف کا حصول بھی ناممکن ہوسکتا ہے ٗ ترجمان

اتوار 6 مارچ 2016 15:27

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 مارچ۔2016ء) محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے کہا ہے کہ گندم کی نشو و نما کے نازک مرحلے پر اسے پانی کی اشد ضرورت ہوتی ہے لہذا زمیندار و کاشتکار اور کسان گندم کی بھرپور پیداوار کے حصول کیلئے پانی کی کمی نہ آنے دیں تاکہ بمپر کراپ کا حصول ممکن ہو سکے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے بتا یا کہ پانی کی کمی گندم کی فصل کو بری طرح متاثر کر سکتی ہے جس سے مقررہ اہداف کا حصول بھی نا ممکن ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کپاس ، مکئی ، کماد کے بعد کاشتہ گندم کو دوسرا پانی گوبھ کے وقت بوائی کے 80سے 90دن کے بعد لگاناانتہائی مفید ہے کیونکہ اس وقت پودے کے اندر سٹہ بننے کا عمل شروع ہو جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس موقع پر پانی کی کمی ہو جائے تو سٹہ باہر نکلنے میں دشواری اور سٹے چھوٹے رہ جانے کا خطرہ بھی ہوتا ہے جس سے سٹوں میں دانوں کی تعداد بھی کم ہو سکتی ہے

متعلقہ عنوان :