بجلی صارفین نے کے الیکٹرک کی زیادتیوں اور ناانصافیوں کا جنازہ نکال دیا ہے: الطاف شکور

بوگس بلنگ پرکے الیکٹرک نیپرا رولز مجریہ 2002 کے مطابق 10 کروڑ روپے جرمانے کی حقدار ہے: ابوبکرعثمان

اتوار 6 مارچ 2016 18:08

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 مارچ۔2016ء) پاسبان پاکستان کے صدرالطاف شکور نے کہا ہے کہ بوگس بلنگ کے خلاف سینکڑوں مقدمات پاسبان کی معرفت نیپرا عدالت کیلئے تیار ہوگئے ہیں۔کراچی کے بجلی صارفین نے پاسبان کے پاس شکایتیں جمع کراکے کے الیکٹرک کی زیادتیوں اور ناانصافیوں کا جنازہ نکال دیا ہے۔انشاء اﷲ بجلی صارفین کو کے الیکٹرک کی بوگس اور غیرقانونی اور کارپوریٹ کاروباری ضوابط کے اصولوں کے منافی بوگس اور کنڈے کے نام پر جھوٹے بل اور خود ساختہ بجلی چوری کے الزامات پر مبنی بلنگ سے نجات دلائیں گے۔

انہوں نے پاسبان پبلک ایشوز کمیٹی کے چیئرمین ابوبکرعثمان اور میڈیا کوآرڈینٹر جواد اقبال شیرازی کے ہمراہ عوامی شکایتی کیمپ کا دورہ کیا اس موقع پر پاسبان ضلع وسطی کے رہنما خالد درانی، ابرار حسین، محمد ایوب، محمود خان و دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

کے الیکٹرک کی زیادتیوں اور ناانصافیوں کے خلاف لگائے گئے دو روزہ پاسبان کے عوامی شکایتی کیمپ بمقام نارتھ ناظم آباد ، پہاڑ گنج میں لوگوں نے تحریری شکایات بنام نیپرا عدالت میں رجسٹرڈ کرانے کیلئے پاسبان کے نائب صدر عبدالحاکم قائد کو نمائندگی کیلئے مختارنامہ دیا۔

عبدالحاکم قائدنے کہا کہ صارفین مہنگائی اور بے روزگاری کے علاوہ بجلی کے زیادہ اور بوگس بلوں کی وجہ سے بچوں کے تعلیمی اخراجات کوپورا نہیں کرسکتے اوربچوں کو اسکولوں سے نکال رہے ہیں اور اس طرح حکومت اور کے الیکٹرک تعلیم دشمنی کے جرم کے مرتکب ہورہے ہیں۔نیپراکو حاصل اختیارات کے تحت بوگس و زائد بلنگ کے خلاف سخت کاروائی کرنی چاہئے ۔

ابوبکرعثمان نے کہا کہ کاپر کیبل ہی بجلی کی سپلائی کیلئے استعمال ہوتا ہے لیکن کے الیکٹرک کاپر کیبل کی چوری میں ملوث ہے اور سلورکے ناکارہ کیبل کی وجہ سے وولٹیچ میں کمی کرکے بجلی میٹروں کو چیتے کی تیزرفتاری کے نظام پر مرتب کردیا ہے جس کی وجہ سے 8 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کے باوجود بل زیادہ آتا ہے۔ کے الیکٹرک الیکٹرکسٹی ایکٹ مجریہ 1910 اور CSM نیپرا ایکٹ 1997 سے بغاوت پر اترآئی ہے۔

جس کی خلاف ورزی پر نیپرا رولز مجریہ 2002 کے قوانین کے مطابق بوگس بلنگ پر 10 کروڑ روپے جرمانے کی حقدار ہے لیکن حکومت سندھ اور نیپرا نے اپنی قانونی ذمہ داریوں سے آنکھیں بندکررکھی ہیں۔اس موقع پر لوگوں نے زبان حال سے کے الیکٹرک کے ظلم و ستم کی داستانیں سنائی اور مضطرب صارفین نے کے الیکٹرک کے خلاف نعرے بازی بھی کی اور سندھ حکومت سے کاروائی کیلئے بھی نعرے بازی بھی کرتے رہے۔بجلی میٹروں کی تیز رفتاری اور لوڈشیڈنگ کی بھی صارفین کو شکایات ہیں۔

متعلقہ عنوان :