ایران میں بزنس ٹائیکون کو بد عنوانی ثابت ہونے پر سزائے موت،بابک زنجانی کو دسمبر 2013 میں تیل کی تجارت میں اربوں کی رقوم خردبرد کے الزامات کے بعد گرفتار کیا گیا تھا

اتوار 6 مارچ 2016 19:29

ایران میں بزنس ٹائیکون کو بد عنوانی ثابت ہونے پر سزائے موت،بابک زنجانی ..

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 6مارچ۔2016ء) ایران میں ارب پتی تاجر کو بدعنوانی کے الزام میں سزائے موت سنادی گئی ، بابک زنجانی کو دسمبر 2013 میں ان کی کمپنیوں کے ذریعے تیل کی تجارت میں اربوں کی رقوم خردبرد کے الزامات کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، زنجانی نے اپنے اوپر عائد الزامات کی تردید کی ہے ۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق ایران میں ایک اہم کاروباری شخص بابک زنجانی کو بد عنوانی کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنا دی گئی ہے ۔

عدالتی ترجمان نے پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ بابک زنجانی کو دھوکہ دہی اور معاشی جرائم کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔دو دیگر افراد کو بھی موت کی سزا سنائی گئی ہے اور تمام افراد کو خردبرد کی گئی رقوم واپس کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

بابک زنجانی کا شمار ایران کے امیر ترین شہریوں میں ہوتا ہے۔ وہ امریکہ اور یوپی یونین کی جانب سے اس وقت ایران پر تیل کی پابندیوں سے بچنے میں مدد کرنے پر بلیک لسٹ کر دیے گئے تھے۔

وہ متحدہ عرب امارات، ترکی اور ملائیشیا میں کمپنیوں کے جال کے ذریعے لاکھوں بیرل ایرانی تیل حکومت کی طرف سے فروخت تسلیم کرتے ہیں۔بابک زنجانی کو صدر حسن روحانی کے اس حکم کے ایک روز بعد گرفتار کیا گیا تھا جس میں انھوں نے حکومت کو معاشی بدعنوانی اور خاص طور پر ان مراعات یافتہ شخصیات کے خلاف لڑنے کا حکم دیا تھا جنھوں نے معاشی پابندیوں کا فائدہ اٹھایا تھا۔ زنجانی ریاست کے تقریبا دو بلین یورو کا مقروض ہے۔ایک اندازے کے مطابق بابک زنجانی کا شمار ایران کے امیر ترین افراد میں ہوتا ہے اور اس کے اثاثوں کی مالیت قریب14 بلین ڈالر بنتی ہے۔

متعلقہ عنوان :