کشمیری بچوں کے جنازے روز اٹھتے ہیں ، سید علی گیلانی

منگل 8 مارچ 2016 12:53

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔08 مارچ۔2016ء) کل جماعتی حریت کانفرنس”گ“ گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بچرو کولگام شہید ہوئے ایک کشمیری نوجوان داؤد احمد شیخ اور اس سے قبل ڈاڈ سرہ ترال میں جاں بحق ہوئے تین نوجوانوں کو شاندارالفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے غیر حقیقت پسندانہ رویئے اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے روز کشمیری بچوں کے جنازے اٹھتے ہیں اور قیمتی انسانی زندگیوں کا بے دریغ طریقے سے زیاں جاری ہے انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون سے اپیل کی ہے کہ وہ جموں کشمیر میں جاری خون خرابے کو روکنے کے لئے مداخلت کریں اور اس دیرنہ تنازعے کو عوامی امنگوں کے مطابق حل کرانے کے لئے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں ۔

(جاری ہے)

نئی دہلی سے جاری اپنے ایک ٹیلی بیان میں گیلانی نے کہا کہ کشمیر میں نوجوان جس طرح سے عسکریت اور سرفروشی کا راستہ اپنا رہے ہیں اس کی بنیادی وجہ بھارت کی جارحیت ہے بھارت پچھلے 69 سال سے اس خطے پر جبری طور قابض ہے کشمیری قوم نے 42 سال تک ایک پرامن تحریک کے ذریعے سے اپنی آواز بھارتی حکمرانوں تک پہنچانے کی کوشش کی اور قومی اور بین الاقوامی سطح پر کئے گئے وعدوں کے مطابق رائے شماری کرانے کا مطالبہ کیا البتہ بھارت نے اس آواز پر کوئی کان نہیں دھرا اور وہ بندوق کی طاقت سے کشمیریوں کو خاموش کرانے کی پالیسی پر کاربند رہا انہوں نے کہا کہ 89 میں جب پہلی بار کشمیر میں عسکریت کا آغاز ہوا تو یہ بھارت کی اسی پالیسی کا نتیجہ تھا اور ہمارے جوانوں نے کسی مشغلے کے طو ریا شوق کے لئے بندوق نہیں اٹھائی ایسا کر کے وہ بھارت کو احساس دلانا چاہتے تھے کہ اس کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے مسئلہ کشمیر کو دفن کیا جا سکتا ہے اور نہ کشمیری قوم اپنے حق خودارادیت کے مطالبے سے دستبرداری ہو سکتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :